سانحہ کوئٹہ کے جاں بحق افراد کی تدفین کا عمل مکمل لواحقین کا احتجاج
تدفین کے دوران قبرستان میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا اورکچھ خواتین نےقبروں میں لیٹ کر تدفین کاعمل روکنے کی کوشش بھی کی
سانحہ ہزارہ ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والے 113 افراد کی تدفین کا عمل مکمل کرلیا گیا جب کہ اس دوران قبرستان میں جذباتی مناظربھی دیکھنے میں آئے۔
گزشتہ رات مجلس وحدت المسلمین اورحکومتی ٹیم کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد علامہ امین شہیدی نے ملک بھرمیں دھرنے ختم کرنے اورآج صبح 9بجے میتوں کی تدفین کا اعلان کیا تھا تاہم لواحقین نے دہشت گردوں کے خلاف فوج کی جانب سے کارروائی نہ کرنے تک تدفین سے انکار کردیا تھا جس کے بعد رات گئے مجلس وحدت المسلمین اور کوئٹہ یکجہتی کونسل نے لواحقین سے مذاکرات کئے بعدازاں لواحقین نے میتوں کی تدفین کی اجازت دے دی۔
آج جب تدفین کا عمل شروع ہوا تو اس موقع پر ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں جذباتی مناظربھی دیکھنے میں آئےجب کہ کچھ خواتین نے جذبات میں آکر قبروں میں لیٹ کر میتوں کی تدفین کا عمل روکنے کی کوشش کی اور اس دوران مغربی بائی پاس پر احتجاج کی بھی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔
سی سی پی او کوئٹہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض مشتعل افراد نے پولیس پرپتھراؤ کیا تاہم حالات فوری طور پر کنٹرول کر لئے گئے، انہوں نے کہا کہ فائرنگ اور پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
گزشتہ رات مجلس وحدت المسلمین اورحکومتی ٹیم کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد علامہ امین شہیدی نے ملک بھرمیں دھرنے ختم کرنے اورآج صبح 9بجے میتوں کی تدفین کا اعلان کیا تھا تاہم لواحقین نے دہشت گردوں کے خلاف فوج کی جانب سے کارروائی نہ کرنے تک تدفین سے انکار کردیا تھا جس کے بعد رات گئے مجلس وحدت المسلمین اور کوئٹہ یکجہتی کونسل نے لواحقین سے مذاکرات کئے بعدازاں لواحقین نے میتوں کی تدفین کی اجازت دے دی۔
آج جب تدفین کا عمل شروع ہوا تو اس موقع پر ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں جذباتی مناظربھی دیکھنے میں آئےجب کہ کچھ خواتین نے جذبات میں آکر قبروں میں لیٹ کر میتوں کی تدفین کا عمل روکنے کی کوشش کی اور اس دوران مغربی بائی پاس پر احتجاج کی بھی کوشش کی گئی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔
سی سی پی او کوئٹہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بعض مشتعل افراد نے پولیس پرپتھراؤ کیا تاہم حالات فوری طور پر کنٹرول کر لئے گئے، انہوں نے کہا کہ فائرنگ اور پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔