حکومت پنجاب کالعدم لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کرے رحمان ملک

پنجاب حکومت کو خط لکھا ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کیخلاف کارروائی کرے، ایسا نہ ہو فورسز لیکر خود پہنچ جاؤں، رحمان ملک

ٹھوس شواہد ہیں کہ القاعدہ، بلوچ لبریشن آرمی اور لشکر جھنگوی کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے، رحمان ملک فوٹو: ثناء/فائل

وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کا ہیڈ کوارٹر پنجاب میں ہے لہٰذا حکومت پنجاب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کرے۔


سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے لئے مواد لاہورسے لایا گیا، پنجاب حکومت سے کہا ہے کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کرے اور اس حوالے سے صوبائی حکومت کو ایک خط بھی لکھا ہے ایسا نہ ہو کہ فورسز لے کر خود وہاں پہنچ جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے رہنما ملک اسحاق اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے، ٹھوس شواہد ہیں کہ القاعدہ، بلوچ لبریشن آرمی اور لشکر جھنگوی کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے۔

رحمان ملک نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کا قیام صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، بلوچستان حکومت کو دہشت گردی سے متعلق 3 الرٹ جاری کئے، پہلا الرٹ 27 جنوری، دوسرا یکم فروری اور تیسرا الرٹ 5 فروری کو جاری کیا گیا، میں نہیں مانتا کہ کوئٹہ میں انٹیلی جنس کی ناکامی ہوئی، انٹیلی جنس والے اپنی جانیں قربان کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور جیش محمد کے 30 افراد پکڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی، پشاور اور کوئٹہ میں مزید تخریبی کارروائیاں ہوں گی، آئی جی ایف سی کو کہا ہے کہ کوئٹہ کے سریاب روڈ کو ریڈ زون قرار دیا جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story