صدرآصف زرداری نے فیئر ٹرائل بل 2012 پر دستخط کر دیئے
فیئرٹرائل بل دسمبر 2012 میں پاس کیا گیا تھا جس پرحزب اختلاف اور سول سوسائٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا
صدر آصف زرداری نے فیئر ٹرائل بل 2012 پر دستخط کر کے اسے قانون کی حیثیت دے دی ہے، اس قانون کے تحت پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کو مشکوک افراد کی ٹیلی فونک گفتگو اور دیگر الیکٹرانک ڈیٹا تک رسائی کے اختیارات حاصل ہو جائیں گے۔
صدرآصف زرداری کے دستخط کے بعد بننے والے قانون کے تحت خفیہ ایجنسیوں کو ٹیلی فون ٹیپ کرنے، ای میلز تک رسائی، ایس ایم ایس ریکارڈ کرنے، مشتبہ افراد کی جاسوسی کرنے اور ان کی ویڈیو بنانے کے اختیارات حاصل ہو جائیں گے اور یہ تمام ریکارڈ مجرموں کے خلاف بطور شواہد بھی استعمال کیئےجا سکیں گے۔
فیئرٹرائل بل دسمبر 2012 میں پاس کیا گیا تھا لیکن اس وقت حزب اختلاف اور سول سوسائٹی نے بل پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانون کے ذریعے ایک طرف تو خفیہ ایجنسیوں کے اختیارات وسیع ہو جائیں گے تودوسری جانب ایجنسیوں کو لوگوں کی نجی زندگی میں مداخلت کرنے کا بھی قانونی حق حاصل ہوجائے گا۔
صدرآصف زرداری کے دستخط کے بعد بننے والے قانون کے تحت خفیہ ایجنسیوں کو ٹیلی فون ٹیپ کرنے، ای میلز تک رسائی، ایس ایم ایس ریکارڈ کرنے، مشتبہ افراد کی جاسوسی کرنے اور ان کی ویڈیو بنانے کے اختیارات حاصل ہو جائیں گے اور یہ تمام ریکارڈ مجرموں کے خلاف بطور شواہد بھی استعمال کیئےجا سکیں گے۔
فیئرٹرائل بل دسمبر 2012 میں پاس کیا گیا تھا لیکن اس وقت حزب اختلاف اور سول سوسائٹی نے بل پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قانون کے ذریعے ایک طرف تو خفیہ ایجنسیوں کے اختیارات وسیع ہو جائیں گے تودوسری جانب ایجنسیوں کو لوگوں کی نجی زندگی میں مداخلت کرنے کا بھی قانونی حق حاصل ہوجائے گا۔