پاکستان نے ورلڈالیون کو شکست دیکرآزادی کپ اپنے نام کرلیا
پاکستان نے آزادی کپ کے فیصلہ کن معرکے میں ورلڈ الیون کو 33 رنز سے شکست دے کر 3 میچوں کی سیریز 1-2 سے اپنے نام کرلی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے آزادی کپ سیریز کے آخری معرکے میں پاکستان کے 183 رنز کے جواب میں ورلڈ الیون کی جانب سے ہاشم آملہ اور تمیم اقبال نے اننگز کا آغاز کیا۔
تمیم اقبال نے پہلے ہی اوور میں لاٹھی چارج کرتے ہوئے عماد وسیم کو 3 چوکے رسید کیے لیکن اگلے ہی اوور میں عثمان خان شنواری نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمیم اقبال کو کلین بولڈ کرکے 14 رنز پر واپس پویلین بھیج دیا۔
ہاشم آملہ نے چوتھے اوور میں عثمان کو 3 چوکے لگائے مگر اگلے اوور کی پہلی گیند پر حسن علی نے بین کٹنگ کو بولڈ کیا اور اس سے اگلی ہی گیند پر ہاشم آملہ بھی 21 رنز بناکر رن آؤٹ ہوگئے جب کہ رومان رئیس نے چھٹا اوور میڈن کرکے ورلڈالیون کی مشکلات میں اضافہ کیا۔
کپتان فاف ڈپلسی بھی 13 رنز بناکر رن آؤٹ ہوئے جب کہ اپنا پہلا میچ کھیلنے والے جارج بیلے بھی صرف 3 رنز ہی بناسکے تاہم ورلڈ الیون کو اپنی جارحانہ اننگز سے دوسرے میچ میں فتح سے ہمکنار کروانے والے پریرا نے ایک بار پھر گراؤنڈ میں آتے ہی چھکوں کی برسات کردی اور شاداب خان کو مسلسل 3 چھکے رسید کیے مگر وہ بھی 13 گیندوں پر 32 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین واپس لوٹ گئے۔
ڈیرن سیمی اور ڈیوڈ ملر نے آخری لمحات میں برق رفتار اننگز کھیلی مگر ڈیوڈ ملر اپنے ساتھی کا زیادہ دیر ساتھ نہ دے سکے اور 33 رنز پر آؤٹ ہوگئے تاہم ڈیرن سیمی آخری وقت تک پچ پر ڈٹے رہے لیکن وہ ٹیم کو فتحیاب نہ کرواسکے جب کہ رومان رئیس اور حسن علی نے اختتامی اوورز میں شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورلڈالیون کے بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔
اس سے قبل ورلڈ الیون کے کپتان فاف ڈپلسی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی ، قومی ٹیم کی جانب سے فخر زمان اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا۔
دونوں اوپنرز نے جارحانہ آغاز کرتے ہوئے پہلے ہی اوور میں 12 رنز بنائے اور احمد شہزاد نے دوسرے اوور میں بھی 2 شاندار چوکے لگائے جب کہ فخرزمان نے بھی پچھلے میچ کے ہیرو تھیسارا پریرا کو شاندار چھکا رسید کیا ۔
دونوں اوپنرز نے ٹیم کو 61 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا لیکن احمد شہزاد نے ڈیرن سیمی کی ایک گیند کو اسٹریٹ ڈرائیو مارنے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے گیند سیدھی جاکر وکٹوں میں لگنے سے دوسری طرف موجود فخرزمان رن آؤٹ ہوگئے۔
پچھلے 2 میچوں کی نسبت احمد شہزاد آج جارحانہ موڈ میں دکھائے دیے اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف شاندار اسٹروکس کھیلتے ہوئے 37 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی جس کے بعد اوپنر نے مزید جارحانہ اننگز کھیلتے ہوئے 18ویں اوور میں بین کٹنگ کو 3 مسلسل چھکے رسید کیے۔
بین کٹنگ کو 3 چھکے لگانے کے بعد احمد شہزاد بدقسمتی سے اگلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہوگئے اور صرف 11 رنز سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کرسکے، 55 گیندوں پر 89 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین واپس لوٹے۔
دونوں میچز میں آخری لمحات میں جارحانہ اننگز کھیلنے والے شعیب ملک آج بھی موڈ میں دکھائی دیے اور تیسرے ہی گیند پر شاندار چھکا رسید کرکے اپنا اکاؤنٹ کھولا۔
پہلے میچ کے مین آف دی میچ بابر اعظم نے تیسرے میچ میں بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 48 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 5 چوکے شامل تھے جب کہ شعیب ملک 17 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
احمد شہزاد کو شاندار اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ جب کہ بابر اعظم کو پوری سیریز میں شاندار بیٹنگ کرنے پر مین آف دی سیریز سے نوازا گیا۔
میچ کے بعد بات کرتے ہوئے ورلڈ الیون کے کپتان کا کہنا تھا کہ اچھا تجربہ ہوا جنوبی افریقہ جا کر ساتھی کھلاڑیوں اور بورڈ کو بتاوں گا، پاکستان میں اچھا وقت گزرا ، اچھی یادیں لے کر جا رہے ہیں جب کہ پاکستان کی عوام نے بہت پیار دیا، توقع ہے کہ دوبارہ بھی پاکستان آئیں گے۔
دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان نے سیکیورٹی فورسز تماشائیوں اور گراؤنڈ مین سمیت تمام ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہت انجوائے کیا جب کہ ابھی ٹیم بن رہی ہے پھر ٹیسٹ کی ٹیم بنے گی، کوشش یہی ہے کہ ہر لڑکے کو ساتھ لے کر چلیں۔ انہوں نے کہا کہ بیٹنگ ، بولنگ ہر شعبے میں اچھی پرفارمنس رہی، فٹنس اچھی ہو گی تو ہر شعبے میں بہتری آتی ہے جب کہ تمام لڑکوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔