سندھ ہائیکورٹ کا کراچی کے عائشہ باوانی کالج کو فوری کھولنے کا حکم
کالج سیل ہونے پرطلبہ سڑک پرتعلیم حاصل کررہے ہیں جس سے زیرتعلیم طلبہ و والدین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے
سندھ ہائیکورٹ نے عائشہ باوانی کالج کو سیل کرنے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کالج فوری طور پر کھولنے کاحکم دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز کراچی کی مقامی عدالت نے عائشہ باوانی کالج کی ملکیت کا فیصلہ باوانی فیملی کے حق میں سنایا تھا اورعدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پولیس نے کالج سیل کردیا تھا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے کالج کو سیل کیے جانے کے معاملے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور عدالت کے روبراسسٹنٹ و ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موقف اپنایا کہ کالج سیل ہونے پرطلبہ سڑک پرتعلیم حاصل کررہے ہیں جس سے زیرتعلیم طلبہ و والدین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے موقف سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کالج کو فوری طور پر کھولنے کا حکم جاری کردیا جب کہ فریقین کو 23ستمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ کالج سیل ہونے کے بعد آج کالج پہنچنے والے طلبہ نے احتجاجاً سڑک پر ہی کلاس لگائی تھی اور اساتذہ نے سڑک پر ہی تدریسی عمل کو انجام دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز کراچی کی مقامی عدالت نے عائشہ باوانی کالج کی ملکیت کا فیصلہ باوانی فیملی کے حق میں سنایا تھا اورعدالتی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پولیس نے کالج سیل کردیا تھا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے کالج کو سیل کیے جانے کے معاملے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور عدالت کے روبراسسٹنٹ و ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موقف اپنایا کہ کالج سیل ہونے پرطلبہ سڑک پرتعلیم حاصل کررہے ہیں جس سے زیرتعلیم طلبہ و والدین میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے موقف سننے کے بعد ماتحت عدالت کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کالج کو فوری طور پر کھولنے کا حکم جاری کردیا جب کہ فریقین کو 23ستمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ کالج سیل ہونے کے بعد آج کالج پہنچنے والے طلبہ نے احتجاجاً سڑک پر ہی کلاس لگائی تھی اور اساتذہ نے سڑک پر ہی تدریسی عمل کو انجام دیا۔