این اے 120 کا دنگل آج فوج تعینات شیر اور بلے میں کانٹے کا مقابلہ

تمام تیاریاں مکمل، پولنگ کیلیے سخت حفاظتی انتظامات، 70پولنگ اسٹیشن حساس قرار

مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ کی توقع ہے۔ فوٹو: فائل

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی نااہلی سے خالی ہونیوالی نشست این اے 120لاہور کیلیے تاریخی ضمنی انتخابی دنگل آج ہوگا جس کیلیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

گزشتہ روز انتخابی امیدواروں کے دفاتر میں پارٹی رہنماؤں اور متحرک سپورٹرز کا ہجوم رہا جبکہ امیدوار اپنے پولنگ ایجنٹس کے ساتھ میٹنگز کرتے اور انتخابی حکمت عملی تیار کرتے رہے ، پولنگ کیلیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج تعینات کر دی گئی جبکہ انتخابی سامان کی ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں کی گئی ہے، پریذائیڈنگ آفیسرز کو بیلٹ پیپرز اور دوسرا سامان ہفتہ کو دیدیا گیا، بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچائے گئے، فوجی جوان آج رات بھر پولنگ اسٹیشنوں پر موجود رہیں گے۔

صوبائی الیکشن کمیشن کے اندر بھی فوج تعینات کر دی گئی ، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، الیکشن کمیشن نے پریذائیڈنگ افسران کو پولنگ کے بعد نتائج فوری جمع کرانے کا حکم دیا ہے، 39 پولنگا سٹیشنوں پر آزمائشی بنیادوں پر بائیومیٹرک مشینوں کا استعمال کیا جائیگا۔

الیکشن کمیشن کی مانیٹرنگ ٹیمیں انتخابی عمل کی نگرانی کریں گی، حلقے میں70 پولنگ سٹیشنوں کو حساس قرار دیدیا گیا، پولیس اور قانون نافذکرنیوالے اداروں نے سیکیورٹی بڑھادی ہے ، پاک فوج حسا س پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات ہوگی۔


مسلم لیگ ن اورپی ٹی آئی کے درمیان کڑاکے دار مقابلہ ہوگا جبکہ تیسری پوزیشن کیلیے پیپلزپارٹی، ملی مسلم لیگ، جماعت اسلامی اورتحریک لبیک پاکستان کے درمیان مقابلے کی توقع ہے، پولنگ کیلئے بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں الیکشن کمیشن کے سپرد کیے گئے جنہیں فوج کی ہی نگرانی میں پولنگ اسٹاف میں تقسیم کیا گیا ، حلقے کے 3لاکھ21 ہزار786 ووٹروں کیلئے 220 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 79ہزار 642، خواتین ووٹرزکی تعداد ایک لاکھ 42ہزار144ہے، پولنگ صبح 8بجے سے شام 5بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہے گی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار ہیں، پیپلز پارٹی کے فیصل میر ، پیپلز پارٹی ( ورکرز ) کی ساجدہ میر ، جماعت اسلامی کے امیدوار ضیا الدین انصاری ، ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد یعقوب شیخ سمیت دیگر 40 امیدوار بھی میدان میں ہیں ، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے امیدواروں میں کانٹے دار مقابلہ کی توقع ہے، مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کلثوم نواز کے علاج کیلیے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے ان کی صاحبزادی مریم نواز نے ان کی بھرپور طریقے سے انتخابی مہم چلائی جبکہ دیگر جماعتوں کے امیدواروں نے خود اپنی انتخابی مہم چلائی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 120 سے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر بہادر خان ہوتی مسلم لیگ (ن) کی امیدوار بیگم کلثوم نواز کے حق میں دستبردار ہو گئے ہیں جبکہ آزاد امیدوار اور چیئرمین تاحیات روزگار تحریک قیصر محمود ڈار ملی مسلم لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار محمد یعقوب شیخ کے حق میں دستبردار ہو گئے ہیں۔

 
Load Next Story