2 ماہ گزر گئے شاہ رخ جتوئی کے فرار میں ملوث اہلکاروں کا پتہ نہ چلا چیف جسٹس

غیرلائسنس یافتہ پستول سے 9 گولیاں فائر کی گئیں جن میں سے 2 شاہ زیب کو لگیں, تفتیشی افسر

ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شاہ رخ جتوئی کو بورڈنگ کارڈ جاری کرنے والے 2 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

شاہ زیب قتل کیس میں پولیس نے ملزم کے 18 سال ہونے کی رپورٹ اور چالان عدالت میں پیش کردیا، اس موقع پر چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ 2 ماہ گزر گئے ملزم کے فرار میں ملوث اے ایس ایف اہلکاروں کا پتہ چلا نہ ہی چور راستہ کی نشاندہی ہوسکی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پولیس کے تفتیشی افسر مبین نے عدالت کو بتایا کہ غیرلائسنس یافتہ پستول سے 9 گولیاں فائر کی گئیں جن میں سے 2 شاہ زیب کو لگیں، ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ میڈیکل کرانے پر شاہ رخ کی عمر 18 سال نکلی جس پر ملزم کو مردانہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔


اس موقع پر چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اسی کیس پر لگی ہیں، متوازن تفتیش کی جائے، کسی سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے، جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کراچی ایئرپورٹ پاکستان کا حصہ نہیں اتنی بے بسی تو شاید افریقہ کے کسی ملک میں بھی نہ ہو۔

ڈائریکٹر لیگل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ شاہ رخ جتوئی کو بورڈنگ کارڈ جاری کرنے والے 2 افراد کو گرفتارکیا گیا ہے، عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو تمام ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

Recommended Stories

Load Next Story