ضمنی الیکشن کے نتائج ن لیگ کے لیے لمحہ فکریہ ہیں عمران خان
این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں شکست تسلیم کرتے ہیں، چیرمین پی ٹی آئی
MONTREAL:
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے این اے 120 میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج (ن) لیگ کے لیے لمحہ فکریہ ہیں جب کہ یاسمین راشد نے حکومتی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
بنی گالہ میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت سینئر پارٹی رہنماوٴں کا اجلاس ہوا جس میں این اے 120 میں شکست کی بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں شکست تسلیم کرتے ہیں، حلقے میں میں پی ٹی آئی کی جڑیں نہیں تھیں جب کہ تین یونین کونسلز کے نتائج غیر معمولی ہیں جس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج (ن) لیگ کیلئے لمحہ فکریہ ہیں، یاسمین راشد نے حکومتی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، وزرا اور وسائل کے استعمال کے باوجود (ن) لیگ کے 30 فیصد ووٹ کم ہوئے اور ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کا ووٹ برقرار رکھنا بڑی بات ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) کا ووٹ کم ہونا سپریم کورٹ کی فتح ہے، عوام تحریک انصاف کو خوب پذیرائی بخش رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے ساتھ غیر جانبدار نہیں، باہر کمائی کر کے پاکستان پیسا لانے والا کیسے نا اہل ہو سکتا ہے۔
اس خب کو بھی پڑھیں؛ تحریک انصاف نےاین اے 120کا نتیجہ روکنے کی درخواست دائرکردی
پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ضیاء اللہ آفریدی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ضیا اللہ آفریدی سے کہا تم پر کرپشن کے الزام لگ رہے ہیں اور جب وہ پارٹی میں تھے تو انہوں نے کوئی الزام نہیں لگایا جب کہ میں کسی کو زبانی الزام پر پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔ کرپشن سے متعلق ایک پیپردے دیں اس پرایکشن لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے رابطے میں نہیں ہوں مگر ہم پر میں شیلنگ کرانے کی وجہ سے چوہدری نثار پر غصہ ہے۔
واضح رہے لاہور کے حلقے این اے 120 میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے پی ٹی آئی کی امیدوار یاسمین راشد کو 14 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے این اے 120 میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج (ن) لیگ کے لیے لمحہ فکریہ ہیں جب کہ یاسمین راشد نے حکومتی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
بنی گالہ میں چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت سینئر پارٹی رہنماوٴں کا اجلاس ہوا جس میں این اے 120 میں شکست کی بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں شکست تسلیم کرتے ہیں، حلقے میں میں پی ٹی آئی کی جڑیں نہیں تھیں جب کہ تین یونین کونسلز کے نتائج غیر معمولی ہیں جس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج (ن) لیگ کیلئے لمحہ فکریہ ہیں، یاسمین راشد نے حکومتی مشینری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، وزرا اور وسائل کے استعمال کے باوجود (ن) لیگ کے 30 فیصد ووٹ کم ہوئے اور ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کا ووٹ برقرار رکھنا بڑی بات ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) کا ووٹ کم ہونا سپریم کورٹ کی فتح ہے، عوام تحریک انصاف کو خوب پذیرائی بخش رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے ساتھ غیر جانبدار نہیں، باہر کمائی کر کے پاکستان پیسا لانے والا کیسے نا اہل ہو سکتا ہے۔
اس خب کو بھی پڑھیں؛ تحریک انصاف نےاین اے 120کا نتیجہ روکنے کی درخواست دائرکردی
پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے ضیاء اللہ آفریدی کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ضیا اللہ آفریدی سے کہا تم پر کرپشن کے الزام لگ رہے ہیں اور جب وہ پارٹی میں تھے تو انہوں نے کوئی الزام نہیں لگایا جب کہ میں کسی کو زبانی الزام پر پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔ کرپشن سے متعلق ایک پیپردے دیں اس پرایکشن لوں گا۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے رابطے میں نہیں ہوں مگر ہم پر میں شیلنگ کرانے کی وجہ سے چوہدری نثار پر غصہ ہے۔
واضح رہے لاہور کے حلقے این اے 120 میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز نے پی ٹی آئی کی امیدوار یاسمین راشد کو 14 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی تھی۔