شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کردیں گے ڈونلڈ ٹرمپ
ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا ملک ہے، ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے اولین خطاب میں شمالی کوریا کو خبردار کیا کہ اگر امریکا کو مجبور کیا گیا تو وہ شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کردے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں شمالی کوریا، ایران، وینزویلا، بشار الاسد اور دہشت گردی کی شدید مذمت کی، شمالی کوریا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر امریکا کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا تاہم میری خواہش ہے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی پابندیاں بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں، شمالی کوریا
ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان کو ''راکٹ مین'' کہہ کر پکارا اور کہا کہ راکٹ مین خود کش مشن پر چل پڑا ہے جو خود اس کے لیے اور اس کے لوگوں کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام سے پوری دنیا کو دھمکا رہا ہے۔ ٹرمپ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر اچھے لوگ برائی کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو برائی جیت جائے گی۔
ایرانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ''سرکش قوم'' اور ''خونی حکومت'' قرار دیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ایران سے ہونے والا جوہری معاہدہ تاریخ کا بدترین معاہدہ ہے اور یہ امریکا کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ وہ اس کا حصہ ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا ملک ہے اور اگر جوہری معاہدے کی آڑ میں ایران کو اپنا ایٹمی پروگرام آگے بڑھانے کا موقع مل رہا ہے تو میں یقین دلاتا ہوں کہ امریکا ایسا نہیں ہونے دے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں
ٹرمپ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کی معاونت کرنا بند کردے، اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی ہمارے ساتھ ایران سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ موت اور تباہی کا سلسلہ بند کرے۔ ٹرمپ نے کہا کہ جب تک وہ عہدہ صدارت پر براجمان ہیں امریکی مفادات انہیں سب سے زیادہ مقدم ہیں البتہ وہ امریکی مفادات کے حصول میں اس بات کا بھی خیال رکھیں گے کہ کسی دوسرے ملک کے مفادات پر ضرب نہ پڑے اور اس کی خودمختاری پر آنچ نہ آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں داعش کے خلاف جنگ میں امریکا کی کامیابیوں، شام، عراق، وینزویلا اور دیگر ممالک کی صورتحال پر گفتگو کی اور کہا کہ ان ملکوں میں جمہوریت کو پروان چڑھنے کا موقع ملنا چاہیے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام، موسمیاتی تبدیلی اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر گفتگو کی۔ انٹونیو گوٹریس نے میانمار کی حکومت کو واضح الفاظ میں ہدایات دیں کہ وہ فوری طور پر راکھائن میں فوجی آپریشن بند کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی قافلوں کو متاثرہ علاقوں تک بلاتعطل رسائی دے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں شمالی کوریا، ایران، وینزویلا، بشار الاسد اور دہشت گردی کی شدید مذمت کی، شمالی کوریا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اگر امریکا کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا تاہم میری خواہش ہے کہ اس کی نوبت نہ آئے۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی پابندیاں بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے نہیں روک سکتیں، شمالی کوریا
ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان کو ''راکٹ مین'' کہہ کر پکارا اور کہا کہ راکٹ مین خود کش مشن پر چل پڑا ہے جو خود اس کے لیے اور اس کے لوگوں کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام سے پوری دنیا کو دھمکا رہا ہے۔ ٹرمپ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر اچھے لوگ برائی کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے تو برائی جیت جائے گی۔
ایرانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو ''سرکش قوم'' اور ''خونی حکومت'' قرار دیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ایران سے ہونے والا جوہری معاہدہ تاریخ کا بدترین معاہدہ ہے اور یہ امریکا کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ وہ اس کا حصہ ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا ملک ہے اور اگر جوہری معاہدے کی آڑ میں ایران کو اپنا ایٹمی پروگرام آگے بڑھانے کا موقع مل رہا ہے تو میں یقین دلاتا ہوں کہ امریکا ایسا نہیں ہونے دے گا۔
مزید پڑھیں: امریکا نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردیں
ٹرمپ نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردوں کی معاونت کرنا بند کردے، اب وقت آگیا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک بھی ہمارے ساتھ ایران سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ موت اور تباہی کا سلسلہ بند کرے۔ ٹرمپ نے کہا کہ جب تک وہ عہدہ صدارت پر براجمان ہیں امریکی مفادات انہیں سب سے زیادہ مقدم ہیں البتہ وہ امریکی مفادات کے حصول میں اس بات کا بھی خیال رکھیں گے کہ کسی دوسرے ملک کے مفادات پر ضرب نہ پڑے اور اس کی خودمختاری پر آنچ نہ آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں داعش کے خلاف جنگ میں امریکا کی کامیابیوں، شام، عراق، وینزویلا اور دیگر ممالک کی صورتحال پر گفتگو کی اور کہا کہ ان ملکوں میں جمہوریت کو پروان چڑھنے کا موقع ملنا چاہیے۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام، موسمیاتی تبدیلی اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر گفتگو کی۔ انٹونیو گوٹریس نے میانمار کی حکومت کو واضح الفاظ میں ہدایات دیں کہ وہ فوری طور پر راکھائن میں فوجی آپریشن بند کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی قافلوں کو متاثرہ علاقوں تک بلاتعطل رسائی دے۔