ایران کا 10 ٹن وزنی غیر جوہری بم تیار کرنے کا دعویٰ
ایرانی فوج کے کمانڈر نے اس سے ’’تمام بموں کا باپ‘‘ قرار دیا ہے
KHAR:
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 10 ٹن وزنی غیرجوہری بم تیار کرلیا ہے جسے تمام بموں کے باپ کا نام دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایران نے یہ بم امریکا کے وزنی ترین بم ''تمام بموں کی ماں'' کے جواب میں تیار کیا ہے، امریکا نے یہ بم رواں برس اپریل میں افغانستان میں گرایا تھا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے فضائی حدود کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے سرکاری نیوز ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ یہ بم ہمارے پاس موجود ہیں جنہیں طیارے کے ذریعے داغا جاسکتا ہے اور یہ انتہائی تباہ کن ہوسکتے ہیں جب کہ انہوں نے اس بم کو تمام بموں کا باپ قرار دیا۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے تہران اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایران دہشت گردوں کی معاونت کرنے والا ملک ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس امریکا نے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں پہلی بار سب سے بڑے غیر جوہری بم سے حملہ کیا تھا جس میں 90 سے زائد داعش کے جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ روس بھی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس کے پاس امریکا سے بھی زیادہ وزنی اور تباہی پھیلانے والے غیر جوہری بم موجود ہیں۔
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے 10 ٹن وزنی غیرجوہری بم تیار کرلیا ہے جسے تمام بموں کے باپ کا نام دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایران نے یہ بم امریکا کے وزنی ترین بم ''تمام بموں کی ماں'' کے جواب میں تیار کیا ہے، امریکا نے یہ بم رواں برس اپریل میں افغانستان میں گرایا تھا جس میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی تھی۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے فضائی حدود کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے سرکاری نیوز ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ یہ بم ہمارے پاس موجود ہیں جنہیں طیارے کے ذریعے داغا جاسکتا ہے اور یہ انتہائی تباہ کن ہوسکتے ہیں جب کہ انہوں نے اس بم کو تمام بموں کا باپ قرار دیا۔
خیال رہے کہ ایران کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اس کے جوہری پروگرام کی وجہ سے تہران اور امریکا کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران سے 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ایران دہشت گردوں کی معاونت کرنے والا ملک ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس امریکا نے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں پہلی بار سب سے بڑے غیر جوہری بم سے حملہ کیا تھا جس میں 90 سے زائد داعش کے جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ روس بھی یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس کے پاس امریکا سے بھی زیادہ وزنی اور تباہی پھیلانے والے غیر جوہری بم موجود ہیں۔