مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال جاری جھڑپیں میر واعظ گھر میں نظر بند

شوپیاں میں مظاہرین پرلاٹھی چارج ،سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں سے 35 افراد کو گرفتار کر لیا گیا

شوپیاں میں مظاہرین پرلاٹھی چارج ، آنسو گیس کا استعمال، سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں سے 35 افراد کو گرفتار کر لیا گیا فوٹو : فائل

مقبوضہ کشمیر میں 3 روزہ ہڑتال کے پہلے دن مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے دی ہے جس کا مقصد شہید محمد افضل گورو کے جسد خاکی کو واپس کرنے کے کشمیری عوام کے مطالبے پر زور دینا ہے۔ بھارتی فورسز نے شوپیاں کے علاقے گگران میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے ۔ سرینگر اور مقبوضہ وادی کے دیگر علاقوں سے 35 افراد کو گرفتار کر لیا۔




ادھر قابض انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق کو جمعرات کو سرینگر ایئر پورٹ پر پہنچتے ہی گرفتار کرکے گھر میں نظر بند کر دیا۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے محمد افضل گورو کو سیاسی مقاصد کیلیے تختہ دارپر لٹکایا۔ انھوں نے کہا کہ افضل گورو کی پھانسی سے کشمیری عوام کو ایک اور عظیم شہید مل گیا۔ دریں اثنا کشمیری نوجوان افضل گوروشہید کے کمسن فرزند غالب افضل نے اپنے والد مرحوم کو مجاہد آزادی قراردیتے ہوئے کہا کہ جب بھگت سنگھ دہشت گرد نہیں تھے تو انکے والد کیسے ہوسکتے ہیں۔ 14سالہ غالب نے کہا کہ اب میت کی واپسی ہمارا واحد مطالبہ ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story