قومی اسمبلی پمز کا نام ذوالفقار بھٹو یونیورسٹی رکھنے کا بل منظور متحدہ اور ن لیگ کا احتجاج اسپیکر ڈائس ک
لیگی اورمتحدہ ارکان کے، قائدکی تصاویراٹھائے ’جعلی قانون سازی نامنظور‘کے نعرے،کاپیاں پھاڑدیں،کورم کی کمی پراجلاس معطل
قومی اسمبلی نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اور قائد اعظم میڈیکل کالج کوضم کرکے اسکا نام شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آبادرکھنے کے بل کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔
مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم کے ارکان نے قائداعظم کی تصاویراٹھاکرشدیداحتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔جمعرات کو وفاقی وزیر نذرگوندل نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد 2013 کابل زیر غور لانیکی تحریک پیش کی ، اپوزیشن جماعتوںنے مخالفت کی جسکے بعد ڈپٹی اسپیکر نے تحریک منظوری کیلیے پیش کی تو(ن) لیگ اور ایم کیوایم کے ارکان نے قائد اعظم کی تصاویراٹھاکر شدید احتجاج کیااور ''نونو، پاکستان بنایا تھا ،پاکستان بچائیں گے، محسن اعظم ، قائد اعظم'' کے نعرے لگائے ،(ن)لیگی ارکان نے اسپیکرڈائس کا بھی گھیرائوکیاجبکہ بعض ارکان نے بل کی کاپیاںپھاڑاسکے ٹکڑے ہوا میں لہرا دیے۔
اسی ہنگامہ آرائی کے دوران وفاقی وزیرخورشید احمد شاہ نے ڈپٹی اسپیکرسے کہاکہ اگر اپوزیشن ارکان بل پربات نہیں کرنا چاہتے تو اسے منظوری کیلیے پیش کیا جائے، ڈپٹی اسپیکرنے بل کوشق وارمنظوری کیلیے پیش کیا تو ایوان نے کثرت رائے سے تمام شقوں کی منظوری دی۔ بل کے تحت اسلام آبادمیںسرکاری ونجی میڈیکل کالجز اور صحت کی تدریس سے متعلق ادارے اس یونیورسٹی کیساتھ ملحق کردیے جائیں گے ، فیکلٹی آف میڈیسن قائداعظم یونیورسٹی کو شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی منتقل کردیا جائیگا جبکہ تمام طلبہ کو6ماہ میں یہاں منتقل کر دیا جائیگا۔
یونیورسٹی کاچانسلرصدرپاکستان اور سینیٹ کا چیئرمین ہوگا،(ن)لیگ اورایم کیوایم کے ارکان اجلاس ملتوی ہونیکے بعد بھی '' ہم نہیں مانتے ، ظلم کے ضابطے، جعلی قانون سازی نامنظور، قائد کی توہین نامنظور''کے نعرے لگاتے رہے۔ قبل ازیںاجلاس میں ایک موقع پر(ن) لیگ کے رکن حنیف عباسی نے کورم کی نشاندہی کی ، گنتی کے بعدمطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی کچھ دیر کیلیے معطل کردی تاہم کورم پورا ہونے پر اجلاس دوبارہ شروع کردیا گیا۔
مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم کے ارکان نے قائداعظم کی تصاویراٹھاکرشدیداحتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔جمعرات کو وفاقی وزیر نذرگوندل نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد 2013 کابل زیر غور لانیکی تحریک پیش کی ، اپوزیشن جماعتوںنے مخالفت کی جسکے بعد ڈپٹی اسپیکر نے تحریک منظوری کیلیے پیش کی تو(ن) لیگ اور ایم کیوایم کے ارکان نے قائد اعظم کی تصاویراٹھاکر شدید احتجاج کیااور ''نونو، پاکستان بنایا تھا ،پاکستان بچائیں گے، محسن اعظم ، قائد اعظم'' کے نعرے لگائے ،(ن)لیگی ارکان نے اسپیکرڈائس کا بھی گھیرائوکیاجبکہ بعض ارکان نے بل کی کاپیاںپھاڑاسکے ٹکڑے ہوا میں لہرا دیے۔
اسی ہنگامہ آرائی کے دوران وفاقی وزیرخورشید احمد شاہ نے ڈپٹی اسپیکرسے کہاکہ اگر اپوزیشن ارکان بل پربات نہیں کرنا چاہتے تو اسے منظوری کیلیے پیش کیا جائے، ڈپٹی اسپیکرنے بل کوشق وارمنظوری کیلیے پیش کیا تو ایوان نے کثرت رائے سے تمام شقوں کی منظوری دی۔ بل کے تحت اسلام آبادمیںسرکاری ونجی میڈیکل کالجز اور صحت کی تدریس سے متعلق ادارے اس یونیورسٹی کیساتھ ملحق کردیے جائیں گے ، فیکلٹی آف میڈیسن قائداعظم یونیورسٹی کو شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی منتقل کردیا جائیگا جبکہ تمام طلبہ کو6ماہ میں یہاں منتقل کر دیا جائیگا۔
یونیورسٹی کاچانسلرصدرپاکستان اور سینیٹ کا چیئرمین ہوگا،(ن)لیگ اورایم کیوایم کے ارکان اجلاس ملتوی ہونیکے بعد بھی '' ہم نہیں مانتے ، ظلم کے ضابطے، جعلی قانون سازی نامنظور، قائد کی توہین نامنظور''کے نعرے لگاتے رہے۔ قبل ازیںاجلاس میں ایک موقع پر(ن) لیگ کے رکن حنیف عباسی نے کورم کی نشاندہی کی ، گنتی کے بعدمطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر نے کارروائی کچھ دیر کیلیے معطل کردی تاہم کورم پورا ہونے پر اجلاس دوبارہ شروع کردیا گیا۔