شاہ رخ جتوئی ایف آئی اے امیگریشن سمیت 5محکموں کو دھوکہ دے کر فرار ہوا سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے غلط تفتیش پر ڈی جی ایف آئی اے کو معاملہ دیکھنے اور تین روز میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا

سپریم کورٹ نے غلط تفتیش پر ڈی جی ایف آئی اے کو معاملہ دیکھنے اور تین روز میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا ،فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے شارٹ آرڈر میں کہا کہ انکوائری سے ثابت ہوا شاہ رخ جتوئی ایف آئی اے امیگریشن سمیت 5 محکموں کو دھوکہ دے کر فرار ہوا،کیس ٹرائل کورٹ میں بھجوادیا گیا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے شاہ زیب قتل کیس کا مختصرحکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری سے ثابت ہوا شاہ رخ جتوئی ایف آئی اے امیگریشن سمیت 5 محکموں کو دھوکہ دے کر فرار ہوا،عدالت نےغلط تفتیش پر ڈی جی ایف آئی اے کو معاملہ دیکھنے اور تین روز میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے ایف آئی اے کا جواب مسترد کردیا اورکہا کہ اب تک کیس کے صرف 2 افراد گرفتار ہوئے، عدالت نےشاہ زیب قتل کیس ٹرائل کورٹ میں بھجواتے ہوئے مقدمے پر پیش رفت سے متعلق ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کو آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔


دوران سماعت ایف آئی اے کے ڈائریکٹر محمد مالک نے عدالت کو بتایا کہ سی سی فوٹیج ایک ماہ قبل ملی مگر اس میں شاہ رخ نظر نہیں آیا جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم نظر نہیں آ رہا تو کیا اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ سوار کرایا گیا، پی آئی اے کے پروٹوکول افسر نے ایف آئی اے اور امیگریشن حکام کو دھوکہ میں رکھا، انہوں نے کہا کہ دو ماہ گزر گئے ملزم ملک سے فرارہوا اورآپ نے کچھ نہیں کیا ،ایف آئی اے کا کوئی شخص گرفتارہوا نہ کوئی ایئرلائن کا،آپ کو یہ بھی پتہ نہیں کہ شاہ رخ کو کس نے بھگایا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ذمہ داروں کے تعین کے قریب پہنچ چکے ہیں جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ ایک مر گیا دوسرے کا ٹرائل ہونے والا ہے آپ کیا کررہے ہیں اس طرح تو دہشت گرد بھی ملک سے فرار ہو سکتے ہیں ،قانون کی نظر میں کوئی وی آئی پی نہیں ہوتا ،ملزم سب کی آنکھوں میں دھول جھونک کر چلا گیا، ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی کارکردگی معیار کے مطابق نہیں اس طر ح دیگر ملزم بھی ایئرپورٹ سے نکل جاتے ہوں گے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ای سی ایل کے ساتھ اب اسٹاپ لسٹ متعارف کرائی اور پروٹوکول کو چیک کرنے کے لیے افسر لگایا گیا ہے ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شاہ رخ کے پی آئی اے کے پروٹوکول کے ذریعہ نکلنے کے شواہد مل رہے ہیں ،ایف آئی اے کی رپورٹ محکمہ کی ناکامی کا اعتراف ہے، کیس کی سماعت 10 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story