بلوچ قوم پرست رہنما نوابزادہ گزین مری وطن واپسی پرایئر پورٹ سے گرفتار
نواززادہ گزین بگٹی 18 سال بعد جلاوطنی ختم کرکے متحدہ عرب امارات سے واپس پہنچے تھے
سابق وزیرداخلہ بلوچستان اورقوم پرست رہنما نوابزادہ گزین مری کو 18 سال بعد وطن واپسی پر ایئرپورٹ سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مرحوم نواب خیربخش مری کے بیٹے نوابزادہ گزین مری 18 سالہ جلاوطنی کے بعد شارجہ سے کوئٹہ پہنچے تو ان کے استقبال کے لئے مری قبائل کے سیکڑوں افراد ایئرپورٹ کے باہر موجود تھے لیکن انہیں ہوائی اڈے کی عمارت کے اندرہی سے حراست میں لے لیا گیا۔
نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب محمد طاہر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز اورنامعلوم افراد نے نوابزادہ گزین مری کوگرفتار کرلیا اورنامعلوم مقام کی طرف لے گئے، ہم نے ضمانت حاصل کررکھی تھی، اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان نوابزادہ گزین مری کے خاندانی ذرائع سے رابطہ کرکے کریں گے۔
واضح رہے کہ گزین مری نامور بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے صابزادے اور موجودہ رکن صوبائی اسمبلی چنگیز مری کے بھائی ہیں، اس کے علاوہ لندن میں رہائش اختیارکئے نوابزادہ حیر بیار مری بھی ان کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ نواز شریف کے دوسرے دور اقتدار میں بلوچستان کے وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں، گزین بگٹی پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نوازمری کے قتل سمیت کئی مقدمات درج ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مرحوم نواب خیربخش مری کے بیٹے نوابزادہ گزین مری 18 سالہ جلاوطنی کے بعد شارجہ سے کوئٹہ پہنچے تو ان کے استقبال کے لئے مری قبائل کے سیکڑوں افراد ایئرپورٹ کے باہر موجود تھے لیکن انہیں ہوائی اڈے کی عمارت کے اندرہی سے حراست میں لے لیا گیا۔
نوابزادہ گزین مری کے وکیل ارباب محمد طاہر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز اورنامعلوم افراد نے نوابزادہ گزین مری کوگرفتار کرلیا اورنامعلوم مقام کی طرف لے گئے، ہم نے ضمانت حاصل کررکھی تھی، اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان نوابزادہ گزین مری کے خاندانی ذرائع سے رابطہ کرکے کریں گے۔
واضح رہے کہ گزین مری نامور بلوچ قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے صابزادے اور موجودہ رکن صوبائی اسمبلی چنگیز مری کے بھائی ہیں، اس کے علاوہ لندن میں رہائش اختیارکئے نوابزادہ حیر بیار مری بھی ان کے چھوٹے بھائی ہیں۔ وہ نواز شریف کے دوسرے دور اقتدار میں بلوچستان کے وزیر داخلہ بھی رہ چکے ہیں، گزین بگٹی پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نوازمری کے قتل سمیت کئی مقدمات درج ہیں۔