تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کیلئے قانون سازی کی ضرورت نہیں چیف جسٹس
تارکین وطن کو انتخابی عمل میں شامل کئے بغیر انتخابات شفاف کیسے ہو سکتے ہیں، چیف جسٹس
لاہور:
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کےلئے قانون سازی کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت الیکشن کمیشن کےوکیل نےکہا کہ تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لئے قانون سازی کرنا ہو گی جواب میں چیف جسٹس آف پاکستان نےاپنے ریمارکس میں کہا کہ قانون اپنے ملک کے لئے ہوتا ہے، بیرون ملک انتظامات کے لئے قانون کی ضرورت نہیں ہوتی، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو انتخابی عمل میں شامل کئے بغیر انتخابات شفاف کیسے ہو سکتے ہیں،لازمی ووٹ ڈالنے کے لئے سزا نہیں ترغیب کا راستہ اختیار کیا جانا چاہئے۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ارادہ ہو تو راستہ نکل آتا ہے لیکن نیت ٹھیک نہیں جبکہ جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ تنخواہیں بڑھانا ہوں تو 15 منٹ میں قرارداد منظور ہو جاتی ہے،عدالت نے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں تمام متعلقہ افراد کے اجلاس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی.
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کےلئے قانون سازی کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت الیکشن کمیشن کےوکیل نےکہا کہ تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لئے قانون سازی کرنا ہو گی جواب میں چیف جسٹس آف پاکستان نےاپنے ریمارکس میں کہا کہ قانون اپنے ملک کے لئے ہوتا ہے، بیرون ملک انتظامات کے لئے قانون کی ضرورت نہیں ہوتی، انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو انتخابی عمل میں شامل کئے بغیر انتخابات شفاف کیسے ہو سکتے ہیں،لازمی ووٹ ڈالنے کے لئے سزا نہیں ترغیب کا راستہ اختیار کیا جانا چاہئے۔
اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ ارادہ ہو تو راستہ نکل آتا ہے لیکن نیت ٹھیک نہیں جبکہ جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ تنخواہیں بڑھانا ہوں تو 15 منٹ میں قرارداد منظور ہو جاتی ہے،عدالت نے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں تمام متعلقہ افراد کے اجلاس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی.