لشکر جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق کو گرفتار کر لیا گیا
کوئٹہ دھماکاحکومت کی نااہلی ہے،شیعہ برادری کوجب نشانہ بنایاجاتا ہے تو ان ہی کی جماعت کوذمہ دارٹھہرایاجاتاہے،ملک اسحاق
اہلسنت والجماعت کے مرکزی نائب صدر اور لشکر جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق نے رحيم یارخان میں گرفتاری دے دی اورانہیں ایک ماہ کے لئے جیل میں نظر بند کر دیا گیا۔
ملک اسحاق کو کچھ دن قبل ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کیا گیا تھا لیکن کوئٹہ دھماکے کی لشکر جھنگوی کی جانب سے ذ مہ داری قبول کرنے کے بعد پولیس نے ان کوآج باقاعدہ گرفتارکرکے ایک ماہ کے لئے جیل منتقل کر دیا ہے۔
گرفتاری سے قبل اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک اسحاق نے ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعے کو حکومت کی نااہلی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ جب بھی شیعہ برادری کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو ان کی جماعت لشکر جھنگوی کو ہی ذ مہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئٹہ دھماکوں سے متعلق ان پر کوئی الزام یا ثبوت حکومت کے پاس ہے تو سامنے لایا جائے۔
لشکر جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق کے خلاف گزشتہ 3 ماہ کے دوران صرف ضلع خانیوال میں ہی 4 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں. رواں ہفتے کے دوران ہی لشکر جھنگوی کے ایک دوسرے سینئر رہنما غلام رسول کو گو جرانوالہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کوئٹہ دھماکے کی ذ مہ داری لشکر جھنگوی نے قبول کی تھی اور اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نےدہشت گردی میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر داخلہ رحمان ملک بھی پنجاب حکومت سے لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرچکے ہیں۔
ملک اسحاق کو کچھ دن قبل ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کیا گیا تھا لیکن کوئٹہ دھماکے کی لشکر جھنگوی کی جانب سے ذ مہ داری قبول کرنے کے بعد پولیس نے ان کوآج باقاعدہ گرفتارکرکے ایک ماہ کے لئے جیل منتقل کر دیا ہے۔
گرفتاری سے قبل اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملک اسحاق نے ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعے کو حکومت کی نااہلی قرار دیا، انہوں نے کہا کہ جب بھی شیعہ برادری کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو ان کی جماعت لشکر جھنگوی کو ہی ذ مہ دار ٹھہرایا جاتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئٹہ دھماکوں سے متعلق ان پر کوئی الزام یا ثبوت حکومت کے پاس ہے تو سامنے لایا جائے۔
لشکر جھنگوی کے رہنما ملک اسحاق کے خلاف گزشتہ 3 ماہ کے دوران صرف ضلع خانیوال میں ہی 4 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں. رواں ہفتے کے دوران ہی لشکر جھنگوی کے ایک دوسرے سینئر رہنما غلام رسول کو گو جرانوالہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کوئٹہ دھماکے کی ذ مہ داری لشکر جھنگوی نے قبول کی تھی اور اس دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نےدہشت گردی میں ملوث ملزمان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر داخلہ رحمان ملک بھی پنجاب حکومت سے لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرچکے ہیں۔