امریکا اور شمالی کوریا بچوں کی طرح لڑرہے ہیںروس

شمالی کوریا کے ایٹمی تجربات پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی مگر جنگ بھی ناقابل قبول ہے، روسی وزیر خارجہ

ٹرمپ اور کم جانگ بچوں کی طرح لڑرہے ہیں،روس،فوٹو:فائل

BEIRUT:
روس نے امریکی صدر اور سربراہ شمالی کوریا کے مابین لفظی جنگ کو بچوں کی لڑائی کی مانند قرار دے دیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی لفظی گولہ باری سے لگتا ہے کہ دونوں حریف سربراہ اسکول کے بچوں کی طرح لڑرہے ہیں یہ لفظی لڑائی ایسی ہی ہے جیسے نرسری میں پڑھنے والے کم سن بچے لڑتے ہیں۔


روسی وزیر خارجہ کا یہ ردعمل ٹرمپ اور کم جونگ ان کی حالیہ بیان بازی کے بعد سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کو تباہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کم جونگ کو راکٹ مین کہہ کر پکارا تھا، جس کے جواب میں کم جانگ نے کہا کہ خوف زدہ کتے اونچا بھونکتے ہیں میں بوڑھےکو گولیوں سے راہ راست پرلاؤں گا۔

یہ خبر بھی پڑھیں:چین نے شمالی کوریا کو تیل کی سپلائی کم کردی

سرگئی لاروف نے کہا کہ دماغوں کی گرمی ختم کرنے کے لیے خاموشی کی ضرورت ہے، شمالی کوریا کے ایٹمی تجربات پر خاموشی اختیار نہیں کی جاسکتی مگر جنگ بھی ناقابل قبول ہے، تنازع کے حل کے لیے روس اور چین کےساتھ مل کرجذباتی نہیں بلکہ منطقی طرز اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی مدد سے تنازع کے پرامن حل کے لیے معقول نکتہ نظر پیش کرنے کی کوشش کریں گے ایسا جذباتی رویہ نہیں اپنائیں گے جیسے کنڈر گارڈن میں بچوں کی لڑائی ہوتی ہے تو کوئی اسے روک نہیں سکتا۔
Load Next Story