جوہری معاہدہ ختم کرنے کی امریکی دھمکی کے بعد ایران کا میزائل تجربہ
ایران کو یہ حق ہے کہ وہ دفاعی مقاصد کے لیے میزائل پروگرام کو فروغ دے،حسن روحانی
ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جانے والی جوہری معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی کے جواب میں بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل 2 ہزار کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اس میزائل کی پہلی بار جمعہ کو ایران کے پاسداران انقلاب نے عسکری پریڈ کے دوران رونمائی کی تھی اور بتایا تھا کہ یہ میزائل جنوری میں ہی تیار کرلیا گیا تھا، اس نئے میزائل کانام ''خرمشہر'' ہے اور ہفتے کے روز سرکاری ٹی وی پر اس کے تجربے کے مناظر بھی دکھائی گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شمالی کوریا کی بحر الکاہل میں ہائیڈروجن بم کے تجربے کی دھمکی
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے یہ میزائل تجربہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران ایران کے میزائل پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: روسی آبدوز نے شامی جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر کروز میزائل داغ دیے
ٹرمپ کے بیان کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی کا اپنے دفاع میں کہنا تھا کہ ایران کو یہ حق ہے کہ وہ دفاعی مقاصد کے لیے میزائل پروگرام کو فروغ دے۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اس میزائل کی پہلی بار جمعہ کو ایران کے پاسداران انقلاب نے عسکری پریڈ کے دوران رونمائی کی تھی اور بتایا تھا کہ یہ میزائل جنوری میں ہی تیار کرلیا گیا تھا، اس نئے میزائل کانام ''خرمشہر'' ہے اور ہفتے کے روز سرکاری ٹی وی پر اس کے تجربے کے مناظر بھی دکھائی گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شمالی کوریا کی بحر الکاہل میں ہائیڈروجن بم کے تجربے کی دھمکی
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے یہ میزائل تجربہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران ایران کے میزائل پروگرام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: روسی آبدوز نے شامی جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر کروز میزائل داغ دیے
ٹرمپ کے بیان کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی کا اپنے دفاع میں کہنا تھا کہ ایران کو یہ حق ہے کہ وہ دفاعی مقاصد کے لیے میزائل پروگرام کو فروغ دے۔