حیدرآباد میں آٹے کے بحران پر فوری قابو پایا جائے پاسبان
مصنوعی قلت پیدا کرکے آٹا45 روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے،محمدحسین خان
پاسبان سندھ کے صدرمحمدحسین خان اور ضلعی آرگنائزر نور محمد سعید نے کہا ہے کہ انتظامیہ حیدرآباد میں سرکاری نرخ پر آٹا فروخت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور فلور ملوں سے بدبودار آٹا شہریوں کو فروخت کیا جا رہا ہے ۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ شہر میں چکیوں کا آٹا 42 سے 45 روپے جبکہ فلور ملوں کا آٹا 38 سے 40 روپے فی کلو مل رہا ہے، اس پورے معاملے میں محکمہ خوراک کے وزیر کے کوآرڈینیٹر شاہ نواز مگسی، محکمہ خوراک کیافسران اور فلور مل مالکان کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے اور انھوں نے لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ گندم کی نئی فصل مارکیٹ میں آجانے کے باوجود اس کی قلت وگرانی برقرار ہے جس سے غریب شہری انتہائی پریشان ہیں۔
انھوں نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر خوراک سندھ سے اپیل کی ہے کہ سندھ باالخصوص حیدرآباد شہر میں آٹے کے بحران پر فوری قابو پایا جائے اور محکمہ خوراک کے علاوہ فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کیخلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ شہر میں چکیوں کا آٹا 42 سے 45 روپے جبکہ فلور ملوں کا آٹا 38 سے 40 روپے فی کلو مل رہا ہے، اس پورے معاملے میں محکمہ خوراک کے وزیر کے کوآرڈینیٹر شاہ نواز مگسی، محکمہ خوراک کیافسران اور فلور مل مالکان کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے اور انھوں نے لوٹ مار کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ گندم کی نئی فصل مارکیٹ میں آجانے کے باوجود اس کی قلت وگرانی برقرار ہے جس سے غریب شہری انتہائی پریشان ہیں۔
انھوں نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر خوراک سندھ سے اپیل کی ہے کہ سندھ باالخصوص حیدرآباد شہر میں آٹے کے بحران پر فوری قابو پایا جائے اور محکمہ خوراک کے علاوہ فلور ملز اور آٹا چکی مالکان کیخلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔