یمن حکومت کیخلاف مظاہرے فوج کی فائرنگ سے 6ہلاک 40 زخمی
مظاہرےمیں شریک ہزاروں افرادجنوبی یمن کی علیحدگی کامطالبہ کررہے تھے،حکام نے مظاہرے کو کچلنے کیلیے فوج کو طلب کیا تھا.
یمن کے جنوبی شہر عدن میں علیحدگی پسندوں کے حکومت مخالف مظاہرے کے شرکا پر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 6 افراد ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین کے مطابق عدن میں علیحدگی پسند صدر عبد ربہ منصور ہادی کے انتخاب کی سالگرہ کے موقع پر مظاہرہ کر رہے تھے۔ مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک تھے اور وہ جنوبی یمن کی علیحدگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے انھیں منتشر کرنے کیلیے ان پر فائرنگ کر دی۔ میڈیکل ذرائع نے فائرنگ سے 6 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
سیکیورٹی سروسز اور حکومت کے ترجمان نے فوری طور پرجنوبی شہر میں پیش آنے والے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ علیحدگی پسندوں نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کے انتخاب کا ایک سال پورا ہونے کے موقع پر ان کے حامیوں کی جانب سے منعقدہ ریلیوں اور تقریبات کے ردعمل میں مظاہرے کا اہتمام کیا تھا مگر حکام نے ان کے مظاہرے کو کچلنے کیلیے فوج کو طلب کر لیا تھا۔ واضح رہے کہ 21 فروری 2012 کو یمن میں ریفرنڈم کے طرز پر صدارتی انتخابات میں یمن کے نائب صدر عبد ربہ منصور ہادی منصور ملک کے صدر بن گئے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق عدن میں علیحدگی پسند صدر عبد ربہ منصور ہادی کے انتخاب کی سالگرہ کے موقع پر مظاہرہ کر رہے تھے۔ مظاہرے میں ہزاروں افراد شریک تھے اور وہ جنوبی یمن کی علیحدگی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے انھیں منتشر کرنے کیلیے ان پر فائرنگ کر دی۔ میڈیکل ذرائع نے فائرنگ سے 6 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
سیکیورٹی سروسز اور حکومت کے ترجمان نے فوری طور پرجنوبی شہر میں پیش آنے والے اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ علیحدگی پسندوں نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کے انتخاب کا ایک سال پورا ہونے کے موقع پر ان کے حامیوں کی جانب سے منعقدہ ریلیوں اور تقریبات کے ردعمل میں مظاہرے کا اہتمام کیا تھا مگر حکام نے ان کے مظاہرے کو کچلنے کیلیے فوج کو طلب کر لیا تھا۔ واضح رہے کہ 21 فروری 2012 کو یمن میں ریفرنڈم کے طرز پر صدارتی انتخابات میں یمن کے نائب صدر عبد ربہ منصور ہادی منصور ملک کے صدر بن گئے تھے۔