ن لیگ کو ووٹ دینے پر ایم کیو ایم نے سینیٹر میاں عتیق کو پارٹی سے نکال دیا

ڈسپلن کی خلاف ورزی پر میاں عتیق کو پارٹی سے نکالا گیا، فاروق ستار

سعد رفیق نے کہا تھا کہ فاروق ستار سے بات ہوگئی ہے اس لیے ووٹ دیا، سینیٹر میاں عتیق۔ فوٹو : فائل

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سینیٹ میں الیکشن ریفارم بل کے معاملے پر ووٹنگ کے دوران پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے (ن) لیگ کو ووٹ دینے پر سینیٹر میاں عتیق کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کر دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹرز کا اجلاس ہوا جس میں میاں عتیق کے معاملے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں سینیٹر میاں عتیق بھی موجود تھے۔ اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر میاں عتیق کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ تین روز قبل سینیٹ میں الیکشن ریفارم بل کے حوالے سے ہونے والی ووٹنگ میں ایم کیو ایم کے سینیٹر کے ووٹ کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے حق میں فیصلہ ہو گیا تھا۔ سینیٹر اعتزاز احسن کی قرارداد کے حق میں 37 جب کہ مخالفت میں 38 ووٹ پڑے تھے۔


یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی

قبل ازیں سینیٹرز کے اجلاس کے دوران فاروق ستار اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے میاں عتیق سے وضاحت مانگی کہ انہوں نے (ن) لیگ کے حق میں ووٹ کیوں دیا۔ اس پر میاں عتیق نے جواب دیا کہ انہوں نے خواجہ سعد رفیق کے کہنے پر ووٹ دیا کیوں کہ سعد رفیق نے کہا تھا کہ ان کی فاروق ستار سے بات ہو گئی ہے۔

میاں عتیق کا جواب سن کر فاروق ستار نے اظہار برہمی کیا اور کہا کہ آپ نے اس معاملے پر پارٹی قیادت سے تصدیق کیوں نہیں کی، ایم کیو ایم پاکستان نے واضح طور پر سینیٹ سے واک آؤٹ کا اعلان کیا تھا تو پھر ووٹ کیوں ڈالا۔ اجلاس کے دوران عامر خان، کشور زہرہ سمیت رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان نے بھی میاں عتیق سے تابڑ توڑ سوالات کیے۔
Load Next Story