شمالی کوریا کا امریکا کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپورجواب دینے کا فیصلہ
امریکی صدر کا حالیہ بیان جنگ کا واضح اشارہ ہے، شمالی کورین وزیر خارجہ
ISLAMABAD:
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا حالیہ بیان جنگ کا واضح اشارہ ہے جب کہ امریکی اقدامات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کا پورا حق رکھتے ہیں۔
امریکی صدر نے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب کے بعد ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ابھی شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کا بیان سنا ہے، اگر وہ ''چھوٹے راکٹ مین'' کی سوچ کے حامی ہیں تو یہ زیادہ عرصے تک ہمارے درمیان نہیں ہوں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا کی وجہ سے ہی جوہری ہتھیار بنانے پڑ رہے ہیں
امریکی صدر کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ امریکی اقدامات کا جواب دینے کا پورا حق رکھتا ہے، ہم امریکا کے اسٹریٹجک بموں کو شمالی کوریا کی فضائی حدود کے باہر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا کو یاد رکھنا چاہیئے کہ پہلے امریکا نے شمالی کوریا کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور شمالی کوریا کی جانب سے امریکی صدر کے ''کون تادیر ہمارے درمیان ہو گا'' کے سوال کا جواب بھی وقت آنے پر دیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا بچوں کی طرح لڑرہے ہیں، روس
واضح رہے کہ امریکا اور اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربات کے بعد پیانگ یانگ پر عائد پابندیوں میں مزید سختی کر دی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک پر بھی پابندی عائد کرنے کی ہدایت کر دی ہے جب کہ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ہم امریکا کی وجہ سے ہی ایٹمی تجربات کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود ایٹمی تجربات کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا حالیہ بیان جنگ کا واضح اشارہ ہے جب کہ امریکی اقدامات کا بھرپور طریقے سے جواب دینے کا پورا حق رکھتے ہیں۔
امریکی صدر نے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خطاب کے بعد ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ابھی شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کا بیان سنا ہے، اگر وہ ''چھوٹے راکٹ مین'' کی سوچ کے حامی ہیں تو یہ زیادہ عرصے تک ہمارے درمیان نہیں ہوں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا کی وجہ سے ہی جوہری ہتھیار بنانے پڑ رہے ہیں
امریکی صدر کے ٹوئٹر پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ ری یونگ ہو کا کہنا تھا کہ پیانگ یانگ امریکی اقدامات کا جواب دینے کا پورا حق رکھتا ہے، ہم امریکا کے اسٹریٹجک بموں کو شمالی کوریا کی فضائی حدود کے باہر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا کو یاد رکھنا چاہیئے کہ پہلے امریکا نے شمالی کوریا کے خلاف جنگ کا اعلان کیا اور شمالی کوریا کی جانب سے امریکی صدر کے ''کون تادیر ہمارے درمیان ہو گا'' کے سوال کا جواب بھی وقت آنے پر دیا جائے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا بچوں کی طرح لڑرہے ہیں، روس
واضح رہے کہ امریکا اور اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کی جانب سے ہائیڈروجن بم کے تجربات کے بعد پیانگ یانگ پر عائد پابندیوں میں مزید سختی کر دی ہے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے ساتھ لین دین کرنے والے ممالک پر بھی پابندی عائد کرنے کی ہدایت کر دی ہے جب کہ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ ہم امریکا کی وجہ سے ہی ایٹمی تجربات کر رہے ہیں اور اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود ایٹمی تجربات کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔