اس مرتبہ جو بھی ووٹ مانگنے آیا اسے جوتے مارینگےاہل لیاری
عذیر بلوچ کیساتھ ہیں نبیل گبول، بلاول یا زرداری کسی نے ہماری طرف نہیں دیکھا.
کراچی کے علاقے لیاری کو پاکستان پیپلزپارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور ہمیشہ حکومت کی طرف سے دعوے کیے گئے کہ انھوںنے لیاری کے عوام کی ترقی کے لیے بہترین منصوبہ بندی کی اور بھاری بجٹ کے ذریعے بنیادی سہولتیں فراہم کیں لیکن ایکسپریس نیو زکے پروگرام ''بات سے بات ''کی ٹیم نے میزبان ماریہ ذوالفقارکی قیادت میں لیاری کا دورہ کیا توعوام نے شکایات کے انبار لگادیے۔
عوام نے کہا ہمارا کہ سب سے بڑامسئلہ بیروزگاری ہے، نبیل گبول کہتے ہیںکہ تم نے نوکری کیا کرنی ہے، جائومنشیات فروخت کرو،پولیس، رینجرزکو میں سنبھال لوں گا، لوگوں کا کہنا تھا کہ پچھلے5 سال میں نبیل گبول ہویا بلاول یا پھر آصف زرداری کسی نے ہماری طر ف ایک آنکھ بھرکے بھی نہیں دیکھا ۔ پیپلزپارٹی کو ووٹ صرف بی بی کی وجہ سے ملا تھا اب پیپلزپارٹی کو یہاں سے ووٹ نہیں ملے گا۔اس مرتبہ جو بھی ووٹ لینے کے لیے آیا اس کو جوتے ماریں گے۔ اہل لیاری کا کہنا تھا کہ ہم عذیر بلوچ کے ساتھ ہیں اوروہ جس کو کہے گا اس کو ووٹ دیںگے۔ بھٹو کو چاہنے والے موجود ہیں لیکن بھٹو کے نام پر آنے والوں نے عوام کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔ لیاری کی خواتین نے اپنے مسائل کے بارے میں کہاکہ ہمیں پانی بجلی وگیس ہمیں دستیاب نہیں ہے ۔ بچے گنداپانی پینے کی وجہ سے پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں،کوئی سننے والا نہیں ۔
ہم نے پیپلزپارٹی سے عشق کیا ہے، ہمارے بڑے بھی پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے تھے، ہم نے بھی دیا مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔لیاری کی ہرسڑک پر گٹر کھلا ہے اور گنداپانی لوگوں کے گھروں میں جارہا ہے۔سیوریج کیلئے ایک ارب کے فنڈزملے جوکہیں خرچ نہیں ہوئے ۔احمدشاہ بوائز اسکول کے پرنسپل نے کہاکہ میںنے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام کو درخواست دی ہے کہ اسکول کی مرمت کی جائے،کسی نے کان نہیں دھرا۔ اسکول کی بجلی بھی کٹ چکی ہے،مجبوری میںکنڈا ڈال کر اسکول کو بجلی دی ہوئی ہے۔اسکول کے ننھے طالبعلم نے کہاکہ ہم ڈیسک نہ ہونے کی وجہ سے زمین پرٹاٹ بچھا کر پڑھنے پر مجبور ہیں ،میرے سر میں ایک دفعہ کھڑکی ٹوٹ کر لگی تھی جس سے میرے بازو پر بھی چوٹ آئی ہے۔لیاری کے جنرل اسپتال میں مریضوں کے علاج کے لیے انتہائی کم وسائل کے باعث لوگ دور دراز کے اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں ۔اسپتال میں ڈاکٹر اور ادویات دونوں ہی غائب رہتے ہیں ۔
عوام نے کہا ہمارا کہ سب سے بڑامسئلہ بیروزگاری ہے، نبیل گبول کہتے ہیںکہ تم نے نوکری کیا کرنی ہے، جائومنشیات فروخت کرو،پولیس، رینجرزکو میں سنبھال لوں گا، لوگوں کا کہنا تھا کہ پچھلے5 سال میں نبیل گبول ہویا بلاول یا پھر آصف زرداری کسی نے ہماری طر ف ایک آنکھ بھرکے بھی نہیں دیکھا ۔ پیپلزپارٹی کو ووٹ صرف بی بی کی وجہ سے ملا تھا اب پیپلزپارٹی کو یہاں سے ووٹ نہیں ملے گا۔اس مرتبہ جو بھی ووٹ لینے کے لیے آیا اس کو جوتے ماریں گے۔ اہل لیاری کا کہنا تھا کہ ہم عذیر بلوچ کے ساتھ ہیں اوروہ جس کو کہے گا اس کو ووٹ دیںگے۔ بھٹو کو چاہنے والے موجود ہیں لیکن بھٹو کے نام پر آنے والوں نے عوام کے ساتھ اچھا نہیں کیا۔ لیاری کی خواتین نے اپنے مسائل کے بارے میں کہاکہ ہمیں پانی بجلی وگیس ہمیں دستیاب نہیں ہے ۔ بچے گنداپانی پینے کی وجہ سے پیٹ کی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں،کوئی سننے والا نہیں ۔
ہم نے پیپلزپارٹی سے عشق کیا ہے، ہمارے بڑے بھی پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے تھے، ہم نے بھی دیا مگر اب ایسا نہیں ہوگا۔لیاری کی ہرسڑک پر گٹر کھلا ہے اور گنداپانی لوگوں کے گھروں میں جارہا ہے۔سیوریج کیلئے ایک ارب کے فنڈزملے جوکہیں خرچ نہیں ہوئے ۔احمدشاہ بوائز اسکول کے پرنسپل نے کہاکہ میںنے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام کو درخواست دی ہے کہ اسکول کی مرمت کی جائے،کسی نے کان نہیں دھرا۔ اسکول کی بجلی بھی کٹ چکی ہے،مجبوری میںکنڈا ڈال کر اسکول کو بجلی دی ہوئی ہے۔اسکول کے ننھے طالبعلم نے کہاکہ ہم ڈیسک نہ ہونے کی وجہ سے زمین پرٹاٹ بچھا کر پڑھنے پر مجبور ہیں ،میرے سر میں ایک دفعہ کھڑکی ٹوٹ کر لگی تھی جس سے میرے بازو پر بھی چوٹ آئی ہے۔لیاری کے جنرل اسپتال میں مریضوں کے علاج کے لیے انتہائی کم وسائل کے باعث لوگ دور دراز کے اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں ۔اسپتال میں ڈاکٹر اور ادویات دونوں ہی غائب رہتے ہیں ۔