پارلیمنٹیرینز کی عدم دلچسپی ڈگریوں کی تصدیق مکمل نہ ہوسکی

ابتک 749 کی اسنادایچ ای سی نے صحیح قراردی تھیں جبکہ 19 ممبران کے کیسزکافیصلہ عدالتی مقدمات کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا۔

ابتک 749 کی اسنادایچ ای سی نے صحیح قراردی تھیں جبکہ 19 ممبران کے کیسزکافیصلہ عدالتی مقدمات کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میںپارلیمینٹیرین کی جعلی اسنادکی ڈگریوںکی تصدیق کاعمل ہائرایجوکیشن کمیشن سے پارلیمینٹیرینزکی عدم دلچسپی کے باعث مکمل نہیں کیا جاسکا۔


یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 7 فروری کے خط میں تصدیق کے عمل میں باقی رہ جانے والے 249 پارلمینٹیرینزکو22 فروری تک اپنی اسنادایچ ای سی تصدیق کروانے کاحتمی وقت دیاتھا،آخری روزتک صرف اٹھائیس ممبران نے ایچ ای سی اپنی اسنادکی تصدیق کیلیے رجوع کیاہے جن میں قابل ذکرچوہدری وجاہت حسین، شاکر بشیر اعوان اورمیرین رزاق شامل ہیں۔سپریم کورٹ نے ارکان پارلمینٹ کی اسنادکی تصدیق کاعمل 2010 میںاس وقت شروع کیاتھا جب میڈیا میں یہ خبرآئی تھی کی ممبران کی اکثرتعدادکے پاس جعلی اسناد ہیں۔

ابتک 749 کی اسنادایچ ای سی نے صحیح قراردی تھیں جبکہ 19 ممبران کے کیسزکافیصلہ عدالتی مقدمات کی وجہ سے نہیں ہوسکا تھا۔ ذرائع کے مطابق اگرممبران پارلیمنٹ تصدیق نہیںکرواتے توآئین کے مطابق ان کی اسنادکوجعلی تصورکیاجائیگا۔ایچ ای سی کے ذرائع کاکہناہے کہ ہماری طرف سے کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیںہے یہ عمل ممبران پارلیمنٹیرینزکی عدم دلچسپی کے باعث مکمل نہیں کیا جاسکا ہم نے ماضی میںبھی بارہامرتبہ ان ممبرانکویاددہانی کرائی مگر نتیجہ بے سودرہا۔
Load Next Story