آزاد اور شفاف انتخابات ہماری اولین ترجیح ہے گورنر سندھ محمد زبیر

نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، گورنر سندھ  

نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، گورنر سندھ  - فوٹو :ایکسپریس

گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی مثال دنیا میں نہیں ملتی اور ہم عدالتی فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں جب کہ آزاد اور شفاف انتخابات ہماری اولین ترجیح ہے۔

کراچی میں کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز کے دفتر میں میٹ دی ایڈیٹرز پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ آزاد اور شفاف انتخابات ہماری اولین ترجیح ہے لیکن انتخابی نتائج کو ماننا بھی انتہائی اہم ہے، آئندہ انتخابات میں عوام کارکردگی اور اہلیت کی بنیاد پر ووٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال بدترین تھی، حکومت نے سب سے پہلے امن کو بحال کیا، 2013 جون کی نسبت کراچی کے حالات میں 90 فیصد بہتری آچکی ہے، 10 منٹ میں بند ہونے والے شہر کو آج 10 ماہ میں بھی بند نہیں کیا جا سکتا، آج نائن زیرو پر تالے لگ چکے ہیں۔


گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نا اہلی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی مثال دنیا میں نہیں ملتی، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہم مطمئن نہیں ہیں، پہلے مارشل لاء اور پھر اٹھاون ٹوبی کا راستہ روکا تو یہ طریقہ اختیار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کے معاہدے کی وجہ سے سندھ پر توجہ میں کمی رہی، وفاقی حکومت نے پیپلزپارٹی کے مینڈیٹ کا احترام کیا، مگر ترقی میں پیچھے رہ جانے والے سندھ پر اب توجہ دی جا رہی ہے۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نسبت بھارت اور دیگر ممالک کی برآمدات زیادہ کم ہوئی ہیں، ملکی برآمدات میں کمی اور ادائیگیوں کے توازن کا خسارہ معیشت کے لئے خطرناک ہے تاہم مائکرو اکنامک اشاریہ اچھی صورتحال کی عکاسی کر رہے ہیں۔ مالی خسارے میں 50 فیصد کمی آئی ہے، افراط زر کی شرح 40 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، حکومت سنبھالی تو غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے چھ ارب ڈالر رہ گئے تھے جو اب 20 ارب ڈالر سے بڑھ چکے ہیں، معاشی صورتحال اچھی نہ ہوتی تو آج ڈالر 130 روپے کا ہو جاتا اور مہنگائی بڑھ جاتی۔

تقریب کے اختتام پر گورنر سندھ کو سی پی این ای کی جانب سے یادگاری شیلڈ اور اجرک پیش کی گئی، تقریب میں سینئر اراکین ڈاکٹر جبار خٹک، قاضی اسد عابد، طاہر نجمی، غلام نبی چانڈیو، مقصود یوسفی، امین یوسف، حامد حسین عابدی، فقیر منٹھار منگریو، عبدالخالق علی، فیصل زاہد ملک، بشیر چوہدری، مظفر اعجاز، عبدالرحمان منگریو، سلمان قریشی، بشیر احمد میمن اور زاہدہ عباسی سمیت کثیر تعداد میں ایڈیٹروں نے شرکت کی۔
Load Next Story