دارالامان سے بازیاب خاتون کا اہلخانہ کے ہمراہ جانے سے انکار
اہلخانہ قتل کرنا چاہتے ہیں،شیلٹر ہوم میں پناہ لی، خاتون کا بیان قلمبند، دارالامان بھیج دیاگیا
ISLAMABAD:
عدالت کے حکم پر آئی جی سندھ نے شیلٹر ہوم دارالامان سے خاتون کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کردیا، خاتون نے عدالت میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ جانے سے انکار کردیا اور بیان دیا کہ اس کا شوہر ذہنی مریض ہے اور شدید تشدد کا نشانہ بناتا تھا، اس نے اپنی مرضی سے گھر چھوڑا اور اہلخانہ کی قتل کی دھمکیوں کے خوف سے خود دارالامان میں پناہ لی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے آئی جی سندھ کو مغویہ مسماۃ فرحت بی بی کو شیلٹر ہوم دارالامان سے بازیاب کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، ہفتہ کو عدالت کے حکم پر آئی جی سندھ نے مغویہ فرحت بی بی کو دارالامان سے بازیاب کر کے سیشن جج جنوبی حسن فیروز کے روبرو پیش کیا، اس موقع پر مغویہ نے اپنے بیان میں عدالت کو بتایا کہ اسکا شوہر ذہنی مریض ہے اور شدید تشدد کا نشانہ بناتا ہے، اسکے ظلم سے تنگ آکر وہ گھر چھوڑ کر کراچی آگئی تھی اوردارالامان میں پناہ لی، بھائی اور دیگر اہل خانہ اسکی جان کے دشمن ہیں اور وہ اسے قتل کردیں گے لہٰذا وہ ان کے ہمراہ نہیں جانا جاہتی بلکہ دارالامان میں ہی خوش ہے۔
عدالت کے حکم پر آئی جی سندھ نے شیلٹر ہوم دارالامان سے خاتون کو بازیاب کرکے عدالت میں پیش کردیا، خاتون نے عدالت میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ جانے سے انکار کردیا اور بیان دیا کہ اس کا شوہر ذہنی مریض ہے اور شدید تشدد کا نشانہ بناتا تھا، اس نے اپنی مرضی سے گھر چھوڑا اور اہلخانہ کی قتل کی دھمکیوں کے خوف سے خود دارالامان میں پناہ لی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حکم پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے آئی جی سندھ کو مغویہ مسماۃ فرحت بی بی کو شیلٹر ہوم دارالامان سے بازیاب کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا، ہفتہ کو عدالت کے حکم پر آئی جی سندھ نے مغویہ فرحت بی بی کو دارالامان سے بازیاب کر کے سیشن جج جنوبی حسن فیروز کے روبرو پیش کیا، اس موقع پر مغویہ نے اپنے بیان میں عدالت کو بتایا کہ اسکا شوہر ذہنی مریض ہے اور شدید تشدد کا نشانہ بناتا ہے، اسکے ظلم سے تنگ آکر وہ گھر چھوڑ کر کراچی آگئی تھی اوردارالامان میں پناہ لی، بھائی اور دیگر اہل خانہ اسکی جان کے دشمن ہیں اور وہ اسے قتل کردیں گے لہٰذا وہ ان کے ہمراہ نہیں جانا جاہتی بلکہ دارالامان میں ہی خوش ہے۔