آئی ایس آئی سے رقم لینے پر نوازشریف کو نااہل قرار دینے کی پٹیشن مسترد
عدالت نے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ درخواست غیرموثر ہوچکی ہے۔
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو90 کی دہائی میں مبینہ طور پرآئی ایس آئی سے 33 لاکھ روپے لے کر اس وقت کی پیپلزپارٹی کی حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے پرنااہل قراردینے کیلیے دوسال قبل دائرکی گئی درخواست مستردکردی ہے۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں فل بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وحید کمال کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کی۔ وحید کمال نے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت نوازشریف کی اہلیت کوچیلنج کیا تھا۔انھوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قراردینے کیلیے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کوریفرنس بھیجا تھا اور پھر اسلام آباد ہائکیورٹ سے رجوع کیا۔
جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ابتدائی سماعت کے بعددرخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردی تھی۔ سپریم کورٹ میں گزشتہ روزایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا معاملے پرمعاونت کیلیے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ درخواست غیرموثر ہوچکی ہے۔
جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں فل بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف وحید کمال کی جانب سے دائردرخواست کی سماعت کی۔ وحید کمال نے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت نوازشریف کی اہلیت کوچیلنج کیا تھا۔انھوں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قراردینے کیلیے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کوریفرنس بھیجا تھا اور پھر اسلام آباد ہائکیورٹ سے رجوع کیا۔
جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ابتدائی سماعت کے بعددرخواست ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے مسترد کردی تھی۔ سپریم کورٹ میں گزشتہ روزایڈیشنل اٹارنی جنرل وقار رانا معاملے پرمعاونت کیلیے عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ درخواست غیرموثر ہوچکی ہے۔