ایبٹ نے پاکستانی بیٹنگ کو کھنڈ ر بنا دیا فالو آن کا شکار
سنچورین ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں مہمان سائیڈ کی وکٹیں خزاں رسیدہ پتوں کی مانند اڑتی رہیں، یونس کے 33 رنز
لاہور:
نوجوان فاسٹ بولر کائل ایبٹ نے پاکستانی بیٹنگ کو کھنڈر بنادیا۔
ڈیبیو پر 7 وکٹیں لے کر مہمان سائیڈ کو فالو آن کی خفت سے دوچار کردیا، پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 156پر ڈھیر ہوگئی، سیریز کا سب سے بڑا 40 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ ملنے کے بعد وکٹیں خزاں رسیدہ پتوں کی طرح جھڑنے لگیں، ٹاپ اسکورر یونس خان 33 رنز کی اننگز کے دوران دوسرے اینڈ سے6 ساتھیوں کے پویلین لوٹنے کا تماشا دیکھتے رہے، دوسری اننگز کے آغاز پر بھی روٹھی قسمت نہ مان سکی، محمد حفیظ پہلی ہی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ اس سے قبل ڈی ویلیئرز کی سنچری اور ورنون فلینڈر کے 74 رنز کی بدولت پروٹیز نے 409 رنز کا مجموعہ بورڈ کی زینت بنایا۔
راحت علی نے 6 وکٹیں حاصل کیں۔ تفصیلات کے مطابق سنچورین ٹیسٹ کے دوسرے روز جنوبی افریقہ نے6 وکٹ پر 334 رنز سے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا، دوسرے ہی اوور میں ڈی ویلیئرز نے کیریئر کی 16 ویں سنچری مکمل کرلی، اگلی بال فلینڈر کے بیٹ سے ٹکرا تی ہوئی سلپ میں گئی مگر محمد حفیظ نے کیچ کی ذمہ داری سرفراز پر چھوڑ دی اور موقع ہاتھ سے نکل گیا، پروٹیز پیسر گذشتہ روز کے اسکور 45 میں اضافہ کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے، 107 پر ڈی ویلیئرز کا فائن لیگ پر ایک آسان کیچ راحت علی نے چھوڑ دیا، بدقسمت بولر محمد عرفان تھے۔
2 ڈراپ کیچز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پروٹیز نے 7 ویں وکٹ کی شراکت میں129 رنز جوڑ لیے تھے کہ بالآخر یونس خان نے فلینڈر کی 74 رنز پر مشتمل اننگز کا خاتمہ کیا، کیچ سلپ میں محمد حفیظ نے تھاما، 394 کے مجموعی اسکور پر ڈی ویلیئرز 121 رنز بناکر راحت علی کی گیند پر آئوٹ ہوئے، ڈیپ اسکوائر لیگ پر مشکل کیچ اسد شفیق نے تھاما، کلینویلڈ بغیر کھاتہ کھولے راحت علی کا پانچواں شکار بن گئے، کائل ایبٹ بھی 13 رنز بنا کر پیسر کی گیند پر بولڈ ہوئے، جنوبی افریقہ کی اننگز کا اختتام 409 رنز پر ہوا۔ راحت علی نے 6 اور احسان عادل نے 2 وکٹیں لیں، عرفان، سعید اجمل اور حفیظ وکٹوں سے محروم رہے۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا، 39 کے مجموعی اسکور پر عمران فرحت ایل بی ڈبلیو ہونے کے بعد ریویو کی مدد سے وکٹ بچانے میں کامیاب ہوئے، کلینویلڈ کی گیند لیگ اسٹمپ سے باہر گرنے کی وجہ سے امپائر کا فیصلہ تبدیل ہوا مگر اس کا کوئی خاص فائدہ نہ ہوا، فلینڈر نے 30 رنز پر ان کی اننگز کا خاتمہ ایل بی ڈبلیو کے ذریعے کیا،ٹیسٹ کیریئر کے پہلے اوور کی آخری گیند پر کائل ایبٹ نے محمد حفیظ کو 18 کے انفرادی اسکور پر چلتا کیا،گلی میں ڈین ایلجر کے مشکوک کیچ پر بیٹسمین نے ری پلے کا انتظار کیا مگر فیصلہ تبدیل نہ ہوا، اگلے ہی اوور کی پہلی گیند اظہر علی کیلیے آخری ثابت ہوئی۔
انہیں 6 رنز پر فلینڈر نے کلین بولڈ کیا، مصباح الحق نے 10 کے اسکور پر سلپ میں الویرو پیٹرسن کی طرف کیچ اچھال کر ایبٹ کو جشن منانے کا موقع فراہم کیا، کپتان تھرڈ امپائر کی طرف سے سگنل ملنے کے بعد ہی میدان سے باہر گئے، دوسرے ٹیسٹ کے سنچری میکر اسد علی 6 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، ڈیل اسٹین کی گیند پر ایل بی ڈبلیو چیلنج کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوا، 5 کے انفرادی اسکور پر سرفراز احمد کو ایک موقع ملا جب فلینڈر کی گیند پر ایلجرکیچ نہ پکڑ سکے، وکٹ کیپر نے صرف ایک چوکا لگایا تھا کہ ڈیل اسٹین کی بال پر ایک بار پھر بال بال بچے،ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل رد ہوئی تو ریویو لیا گیا مگر امپائر کا فیصلہ برقرار رہا،کائل ایبٹ نے انھیں 17 رنز پر پویلین کی راہ دکھائی،کیچ سلپ میں اسمتھ نے لیا، اگلی گیند نئے بیٹسمین سعید اجمل کا قصہ بھی تمام کر گئی۔
ان کا کیچ بھی گریم اسمتھ نے لیا، احسان عادل نے ہیٹ ٹرک کا راستہ روکا مگر وہ ایبٹ کو ڈیبیو پر 5 وکٹیں لینے کا کارنامہ سر انجام دینے سے نہ روک سکے،گیند سلپ میں ڈوپلیسس کے ہاتھوں محفوظ ہوئی، محمد عرفان ایلجر کو کیچ دے بیٹھے، ایبٹ نے یونس خان (33) کو ایل بی ڈبلیو کرکے مہمان ٹیم کو 156 تک محدود کردیا، پاکستان کی بساط لپیٹنے کیلیے پروٹیز بولرز نے 46.4 اوورز صرف کیے، ایبٹ نے صرف 29 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کرکے اپنا پہلا ٹیسٹ یادگار بنایا، فلینڈر نے 2 وکٹیں لیں۔ فالو آن کے بعد اننگز کی پہلی ہی گیند پر ڈیل اسٹین نے محمد حفیظ کو بولڈ کر دیا، اٹھتی ہوئی گیند بیٹ سے لگنے کے بعد وکٹوں سے جا ٹکرائی، عمران فرحت کی جگہ بیٹنگ کیلیے آنے والے اظہر علی اور یونس خان بعد ازاں دن کے اختتام تک وکٹیں محفوظ رکھتے ہوئے اسکور 14 تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے، تجربہ کار بیٹسمین نے 8، اظہر نے 5 رنز بنائے ہیں' پاکستان نے 2 سیشنز میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں گنوائیں۔
نوجوان فاسٹ بولر کائل ایبٹ نے پاکستانی بیٹنگ کو کھنڈر بنادیا۔
ڈیبیو پر 7 وکٹیں لے کر مہمان سائیڈ کو فالو آن کی خفت سے دوچار کردیا، پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 156پر ڈھیر ہوگئی، سیریز کا سب سے بڑا 40 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ ملنے کے بعد وکٹیں خزاں رسیدہ پتوں کی طرح جھڑنے لگیں، ٹاپ اسکورر یونس خان 33 رنز کی اننگز کے دوران دوسرے اینڈ سے6 ساتھیوں کے پویلین لوٹنے کا تماشا دیکھتے رہے، دوسری اننگز کے آغاز پر بھی روٹھی قسمت نہ مان سکی، محمد حفیظ پہلی ہی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ اس سے قبل ڈی ویلیئرز کی سنچری اور ورنون فلینڈر کے 74 رنز کی بدولت پروٹیز نے 409 رنز کا مجموعہ بورڈ کی زینت بنایا۔
راحت علی نے 6 وکٹیں حاصل کیں۔ تفصیلات کے مطابق سنچورین ٹیسٹ کے دوسرے روز جنوبی افریقہ نے6 وکٹ پر 334 رنز سے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا، دوسرے ہی اوور میں ڈی ویلیئرز نے کیریئر کی 16 ویں سنچری مکمل کرلی، اگلی بال فلینڈر کے بیٹ سے ٹکرا تی ہوئی سلپ میں گئی مگر محمد حفیظ نے کیچ کی ذمہ داری سرفراز پر چھوڑ دی اور موقع ہاتھ سے نکل گیا، پروٹیز پیسر گذشتہ روز کے اسکور 45 میں اضافہ کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کرنے میں کامیاب ہوئے، 107 پر ڈی ویلیئرز کا فائن لیگ پر ایک آسان کیچ راحت علی نے چھوڑ دیا، بدقسمت بولر محمد عرفان تھے۔
2 ڈراپ کیچز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پروٹیز نے 7 ویں وکٹ کی شراکت میں129 رنز جوڑ لیے تھے کہ بالآخر یونس خان نے فلینڈر کی 74 رنز پر مشتمل اننگز کا خاتمہ کیا، کیچ سلپ میں محمد حفیظ نے تھاما، 394 کے مجموعی اسکور پر ڈی ویلیئرز 121 رنز بناکر راحت علی کی گیند پر آئوٹ ہوئے، ڈیپ اسکوائر لیگ پر مشکل کیچ اسد شفیق نے تھاما، کلینویلڈ بغیر کھاتہ کھولے راحت علی کا پانچواں شکار بن گئے، کائل ایبٹ بھی 13 رنز بنا کر پیسر کی گیند پر بولڈ ہوئے، جنوبی افریقہ کی اننگز کا اختتام 409 رنز پر ہوا۔ راحت علی نے 6 اور احسان عادل نے 2 وکٹیں لیں، عرفان، سعید اجمل اور حفیظ وکٹوں سے محروم رہے۔
پاکستان نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا، 39 کے مجموعی اسکور پر عمران فرحت ایل بی ڈبلیو ہونے کے بعد ریویو کی مدد سے وکٹ بچانے میں کامیاب ہوئے، کلینویلڈ کی گیند لیگ اسٹمپ سے باہر گرنے کی وجہ سے امپائر کا فیصلہ تبدیل ہوا مگر اس کا کوئی خاص فائدہ نہ ہوا، فلینڈر نے 30 رنز پر ان کی اننگز کا خاتمہ ایل بی ڈبلیو کے ذریعے کیا،ٹیسٹ کیریئر کے پہلے اوور کی آخری گیند پر کائل ایبٹ نے محمد حفیظ کو 18 کے انفرادی اسکور پر چلتا کیا،گلی میں ڈین ایلجر کے مشکوک کیچ پر بیٹسمین نے ری پلے کا انتظار کیا مگر فیصلہ تبدیل نہ ہوا، اگلے ہی اوور کی پہلی گیند اظہر علی کیلیے آخری ثابت ہوئی۔
انہیں 6 رنز پر فلینڈر نے کلین بولڈ کیا، مصباح الحق نے 10 کے اسکور پر سلپ میں الویرو پیٹرسن کی طرف کیچ اچھال کر ایبٹ کو جشن منانے کا موقع فراہم کیا، کپتان تھرڈ امپائر کی طرف سے سگنل ملنے کے بعد ہی میدان سے باہر گئے، دوسرے ٹیسٹ کے سنچری میکر اسد علی 6 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، ڈیل اسٹین کی گیند پر ایل بی ڈبلیو چیلنج کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوا، 5 کے انفرادی اسکور پر سرفراز احمد کو ایک موقع ملا جب فلینڈر کی گیند پر ایلجرکیچ نہ پکڑ سکے، وکٹ کیپر نے صرف ایک چوکا لگایا تھا کہ ڈیل اسٹین کی بال پر ایک بار پھر بال بال بچے،ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل رد ہوئی تو ریویو لیا گیا مگر امپائر کا فیصلہ برقرار رہا،کائل ایبٹ نے انھیں 17 رنز پر پویلین کی راہ دکھائی،کیچ سلپ میں اسمتھ نے لیا، اگلی گیند نئے بیٹسمین سعید اجمل کا قصہ بھی تمام کر گئی۔
ان کا کیچ بھی گریم اسمتھ نے لیا، احسان عادل نے ہیٹ ٹرک کا راستہ روکا مگر وہ ایبٹ کو ڈیبیو پر 5 وکٹیں لینے کا کارنامہ سر انجام دینے سے نہ روک سکے،گیند سلپ میں ڈوپلیسس کے ہاتھوں محفوظ ہوئی، محمد عرفان ایلجر کو کیچ دے بیٹھے، ایبٹ نے یونس خان (33) کو ایل بی ڈبلیو کرکے مہمان ٹیم کو 156 تک محدود کردیا، پاکستان کی بساط لپیٹنے کیلیے پروٹیز بولرز نے 46.4 اوورز صرف کیے، ایبٹ نے صرف 29 رنز کے عوض 7 وکٹیں حاصل کرکے اپنا پہلا ٹیسٹ یادگار بنایا، فلینڈر نے 2 وکٹیں لیں۔ فالو آن کے بعد اننگز کی پہلی ہی گیند پر ڈیل اسٹین نے محمد حفیظ کو بولڈ کر دیا، اٹھتی ہوئی گیند بیٹ سے لگنے کے بعد وکٹوں سے جا ٹکرائی، عمران فرحت کی جگہ بیٹنگ کیلیے آنے والے اظہر علی اور یونس خان بعد ازاں دن کے اختتام تک وکٹیں محفوظ رکھتے ہوئے اسکور 14 تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے، تجربہ کار بیٹسمین نے 8، اظہر نے 5 رنز بنائے ہیں' پاکستان نے 2 سیشنز میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں گنوائیں۔