کارکنان کے قتل پر حکومت کی خاموشی المیہ ہے مولانا اورنگزیب

اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان سپرد خاک، نماز جنازہ میں شہریوں کی شرکت.

مولانا دلفراز معاویہ۔ فوٹو: فائل

اہلسنّت والجماعت کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات مولانا اورنگزیب فاروقی نے کہا ہے کہ کراچی میں اہلسنّت کے قتل پر وفاقی حکومت سمیت سندھ گورنمنٹ کی خاموشی المیہ ہے۔

حکومت اورسیاسی جماعتوں میں موجود بعض رہنما ٹارگٹ کلرز کی مکمل سرپرستی کر رہے ہیں، کورنگی کراسنگ پر اہلسنّت رہنما کے قتل کے خلاف ہونے والے احتجاج پر رینجرز کی فائرنگ ریاستی جبر و تشدد ہے ، چیف جسٹس مظلوم اہلسنّت کے قتل عام کیخلاف ازخود نوٹس لیں، انھوں نے کہا کہ گذشتہ ایک عرصے سے کراچی میں روزانہ کی بنیاد پر اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے، اہلسنّت و الجماعت کورنگی سیکٹر کے ذمے دار قاری امین کو مسجد کے سامنے دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جو بدترین دہشت گردی ہے،قاری امین کو ایک عرصے سے دھمکیاں دی جارہی تھیں اور انھیں 3 ماہ قبل اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بھی بھی بنایا گیا تھا جس کے بعد چیف جسٹس سے لیکر مقامی ایس ایچ او تک ہم نے درخواستیں دیں لیکر قانون حرکت میں نہیں آیا۔




دریں اثنا اہلسنّت و الجماعت بلدیہ ٹاؤن کے ذمے دار مولانا دلفراز معاویہ کی نماز جنازہ اہلسنّت و الجماعت کے صوبائی رہنما مولانا تاج محمد حنفی کی امامت میں عابد آباد حقانی گراؤنڈ بلدیہ ٹاؤن میں ادا کی گئی جبکہ اہلسنّت کارکن محمد نوید کی نماز جنازہ بعد نماز ظہر گلبہار جامع مسجد باب السلام کے سامنے مولانا رب نواز حنفی کی امامت میں ادا کی گئی ،اس موقع پر رہنماؤں نے حکومت سے اہلسنّت و الجماعت کے کارکنان کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ،انھوں نے کہاکہ حکومت اہلسنّت کو مکمل طور پر دیوار سے لگانا چاہتی ہے ،روزانہ ہمارے کارکنان کو شہید کیا جارہا ہے جبکہ الٹا اہلسنّت کارکنان کو ملک بھر میں گرفتار کیا جارہا ہے ،انھوں نے کہاکہ امن و امان کے قیام کیلیے حکومت کو جانبدارانہ رویہ ترک کرنا ہوگا ،نماز جنازہ کے بعد مولانا دلفراز معاویہ کے جسد خاکی کو عابد آباد قبرستان جبکہ محمد نوید کو خاموش کالونی قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔
Load Next Story