سرحدوں پر بھارتی جارحیت میں شدت

سرحدوں پر بھارتی جارحیت رکنے کا نام نہیں لے رہی اور اس میں روز بروز شدت آتی چلی جا رہی ہے

سرحدوں پر بھارتی جارحیت رکنے کا نام نہیں لے رہی اور اس میں روز بروز شدت آتی چلی جا رہی ہے ۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
سرحدوں پر بھارتی جارحیت رکنے کا نام نہیں لے رہی اور اس میں روز بروز شدت آتی چلی جا رہی ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق بدھ کو بھی بھارتی فورسز نے نکیال سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور بھاری ہتھیاروں سے سول آبادی کو نشانہ بنایا جس سے ایک شہری شہید اور ایک خاتون زخمی ہو گئی۔ پاک فوج کی جانب سے بھارتی فائرنگ کا موثر جواب دیا گیا جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کو بھاری نقصان کی اطلاعات ہیں۔ دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو ایک بار پھر طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ کئی بار مطالبے کے باوجود بھارتی سرحدی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔


بھارتی میڈیا نے بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز کی اس سرحدی جارحیت کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بی ایس ایف نے آپریشن ارجن کے نام سے پاکستان کے خلاف نئی جنگ شروع کر رکھی ہے جس میں پاکستان کے عام شہریوں، سرحدی گھروں اور کھیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے امن کے لیے کوششیں کیں اور جنگ بندی میں پہل کی جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے سرحدی جارحیت جسے آپریشن ارجن کا نام دیا گیا ہے، کے دوران بھارتی فائرنگ سے اب تک 11 پاکستانی شہید ہو چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان رینجرز پنجاب کے ڈی جی نے بھارتی بی ایس ایف کے ڈائریکٹر کو دو بار فون کر کے سرحد پر امن کے قیام کے لیے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری روکنے کے لیے زور دیا۔ بھارت اپنی جارحیت سے باز نہیں آ رہا بلکہ ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت اس نے پاکستان کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔ پاکستان کو اب خاموش رہنے کے بجائے عالمی سطح پر اس جارحیت کے خلاف بھرپور آواز اٹھانا چاہیے اور دنیا کو بتایا جائے کہ دہشتگردی اور فساد کی اصل ماں بھارت ہے جب کہ پاکستان کو بلاجواز نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
Load Next Story