کراچی میں ہلاکتوں میں اضافہ تشویشناک نہیں آئی جی سندھ

جھنگ، اوکاڑہ اور گجرات میں قتل کی وارداتوں کا تناسب کراچی سے کہیں زیادہ ہے، آئی جی سندھ

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث 224 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے. آئی جی سندھ ۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری کا کہنا ہے کہ کراچی میں مختلف پرتشدد واقعات میں ہونے والی ہلاکتوں میں اضافہ تشویشناک نہیں۔ شہر قائد میں ہلاکتوں کا تناسب صوبہ پنجاب کے تین اضلاع سے کم ہے۔



ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ2011 کے دوران کراچی میں مختلف پرتشدد واقعات کے دوران 2042 افراد قتل ہوئے جبکہ 2012 میں ہلاکتوں کی تعداد 2375 تک پہنچ گئی۔ اس طرح 2012 میں 2011 کے مقابلے میں 333 انسانی جانوں کا زائد نقصان ہوا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ جھنگ، اوکاڑہ اور گجرات میں قتل کی وارداتوں کا تناسب کراچی سے کہیں زیادہ ہے۔ اس لئے کراچی جیسے وسیع شہر میں امن و امان کی صورت حال کو تشویشناک نہیں کہا جاسکتا۔


فیاض لغاری نے اپنے جواب میں عدالت کو پولیس کی کارکردگی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث 224 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن سے سیاسی جماعتوں نے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

Load Next Story