وفاق نے بلوچستان امن پروگرام کا دائرہ کار مزید بڑھانے کا فیصلہ کرلیا

ریاست کی رٹ تسلیم کرنے والے افراد کا مالی مراعات کا پیکیج 10لاکھ روپے کیا جائے گا

ریاست کی رٹ تسلیم کرنے والے افراد کا مالی مراعات کا پیکیج 10لاکھ روپے کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

وفاق نے بلوچستان امن پروگرام کا دائرہ کار مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

امن پروگرام کے تحت ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے اور ہتھیار ڈالنے والوں کو قانون تقاضے مکمل کرنے کے بعد بلوچستان حکومت اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اداروں کی مشاورت سے معاشرے کا بامقصد فرد بنانے کیلیے مالی مراعات میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ وفاق کی جانب سے اس بات پرغور جارہی ہے کہ ریاست کی رٹ تسلیم کرنے والے افراد کی مالی مراعات کا پیکیج 10لاکھ روپے کیا جائے گا تاکہ وہ چھوٹے پیمانے پرکاروبار کرکے اپنے خاندانوں کی کفالت کرسکیں۔

وفاق کی جانب سے ریاست کی رٹ کو تسلیم نہ کرنے والوں اور پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث بلوچ رہنماؤں کے خلاف قانونی تقاضوں کو مکمل کرنے بعد ان کی گرفتاری کیلیے انٹرل پول کوخطوط بمعہ ثبوت ارسال کرے گی اور ان کو گرفتارکرکے پاکستان لایا جائے گا اور قانون کے مطابق مقدمات کا اندارج کیا جائے گا۔


وفاق کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان امن پروگرام کے تحت خان آف قلات اور دیگر بیرون ممالک میں موجود بلوچ رہنماؤں سے مذاکراتی عمل شروع کیاگیا تا کہ وہ ریاست کی رٹ کوتسلیم کرلیں اور جمہوری نظام کا حصہ بن جائیں۔ ان رہنماؤں سے مذاکراتی عمل فی الحال التواکا شکار ہے۔

وفاق کی جانب سے ان رہنماؤں کو واضح کیا جاچکا ہے کہ پہلے وہ ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کریں ۔اس کے بعد ان سے مذاکراتی عمل آگے بڑھایا جاسکتا ہے۔ اس معاملے کے علاوہ وفاق کا بلوچستان امن پروگرام صوبے میں مربوط انداز میں کامیابی سے جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاق نے بیرون ممالک میں بیٹھ کر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث بلوچ رہنماؤں برہمداغ بگٹی، ہر بیار مری اور دیگر کے خلاف سخت قانونی ایکشن کا فیصلہ کرلیا ہے۔
Load Next Story