پیپلزپارٹی حیدرآباد میں یونیورسٹی قائم کرے معراج الہدیٰ
صوبائی وزیر تعلیم عوام و ملک کو جہالت کے اندھیرے میں رکھنا چاہتے ہیں.
جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے پیپلزپارٹی کی حکومت سے حیدرآباد میں فوری طور پر یونیورسٹی کے قیام کے اعلان کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی وتعلیمی ادارے کسی بھی معاشرے کو علم کی روشنی سے منور کرتے ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم حیدرآباد میں یونیورسٹی کے راستے میں رکاوٹ بننے کا اعلان کرکے عوام و ملک کو جہالت کے اندھیرے میں رکھنا چاہتے ہیں،تعلیم میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا اہم کارنامہ ہے، سندھ میں 12 ہزار سے زائد گھوسٹ اسکولز ہیں یہ رپورٹ ورلڈ بینک نے دی ہے وہ اپنے5 سالہ دور اقتدار میں گھوسٹ اسکول ختم نہیں کرسکے بلکہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ گھوسٹ اسکولز ہیںجس سے سندھ ملک بھر میں تعلیم کی پستی کا نمائندہ بنا ہوا ہے۔
یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے ایک ایک گائوں میں کھلنے چاہئیں، حیدرآبادکو یونیورسٹی سے محروم رکھنا حیدرآباد کے شہریوں کااستحصال ہے، فوری طور پر حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا جائے، انھوں نے کہا کہ حیدرآباد سے منتخب ہونے والے نمائندوں نے بھی عوام کو اس محرومی سے نجات دلانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، پیپلزپارٹی بلدیاتی نظام کی طرح حیدرآباد میں یونیورسٹی کے معاملہ کو بھی سیاست کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم حیدرآباد میں یونیورسٹی کے راستے میں رکاوٹ بننے کا اعلان کرکے عوام و ملک کو جہالت کے اندھیرے میں رکھنا چاہتے ہیں،تعلیم میں سب سے بڑی رکاوٹ ان کا اہم کارنامہ ہے، سندھ میں 12 ہزار سے زائد گھوسٹ اسکولز ہیں یہ رپورٹ ورلڈ بینک نے دی ہے وہ اپنے5 سالہ دور اقتدار میں گھوسٹ اسکول ختم نہیں کرسکے بلکہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت سندھ میں زیادہ گھوسٹ اسکولز ہیںجس سے سندھ ملک بھر میں تعلیم کی پستی کا نمائندہ بنا ہوا ہے۔
یونیورسٹی اور تعلیمی ادارے ایک ایک گائوں میں کھلنے چاہئیں، حیدرآبادکو یونیورسٹی سے محروم رکھنا حیدرآباد کے شہریوں کااستحصال ہے، فوری طور پر حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا جائے، انھوں نے کہا کہ حیدرآباد سے منتخب ہونے والے نمائندوں نے بھی عوام کو اس محرومی سے نجات دلانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، پیپلزپارٹی بلدیاتی نظام کی طرح حیدرآباد میں یونیورسٹی کے معاملہ کو بھی سیاست کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہے۔