آمر آئے یا سپریم کورٹ کا فیصلہ نوازشریف سے رشتہ نہیں ٹوٹے گا وزیر داخلہ
سپریم کورٹ کو سیاسی جماعت میں بدلنے کی کوشش کرنے والا ٹولہ آئین و انصاف کا دشمن ہے، احسن اقبال
وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ آمر آئے یا سپریم کورٹ کا فیصلہ نواز شریف سے ہمارا رشتہ ٹوٹنے والا نہیں۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے چاہے کوئی آمر آئے یا سپریم کورٹ کا فیصلہ آپ سے رشتہ ٹوٹنے والا نہیں، جبر اور چور دروازے کا قانون پاکستان کے سیاسی کارکنوں اور سیاسی جماعتوں کو اپنی قیادت سے جدا نہیں کرسکتا، 70 سال میں ہمیں اس کی بڑی سزا ملی ہے، 20 کروڑ عوام کو اس ملک کے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے ماتحت فورس کہیں اورسے احکامات لے کرکام نہیں کرسکتی، وزیر داخلہ
احسن اقبال نے کہا کہ جس ٹولے نے انتخابی اصلاحات قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا، وہ ٹولہ اپنی خواہشات کے لیے سپریم کورٹ کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ لوگ پاکستان کے آئین و انصاف کے دشمن ہیں، سپریم کورٹ کے ذریعے سیاسی فیصلے کرانے اور ملکی سیاست کو درہم برہم کرنے کی کوششیں ملک و آئین کے حق میں نہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی تو دفاع بھی مضبوط نہیں ہوگا، ڈو مور کہنے والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ بس بہت ہوچکا اب نو مور نومور، جس قانون کی بھٹو نے منظوری دی تھی ہم نے کل اسے دوبارہ منظور کیا، ایوب خان نے سیاسی جماعتوں کا گلا گھوٹنے کیلیے آئین میں ترمیم کی، مگر بھٹو کی حکومت نے ایوب خان کے اس کالے قانون کو ختم کیا، تاہم پرویز مشرف نے پھر وہی کالا قانون متعارف کرادیا، اور نیب کے قانون کو بھی انتقامی کارروائی کیلیے استعمال کیا گیا، پرویز مشرف کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہونے والوں کیخلاف نیب کا شکنجہ کسا گیا جبکہ جنھوں نے مشرف کا ساتھ دینے کا اعلان کیا انہیں حاجی نمازی بنا دیا گیا۔
کنونشن سینٹر اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ نواز شریف پوری قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے چاہے کوئی آمر آئے یا سپریم کورٹ کا فیصلہ آپ سے رشتہ ٹوٹنے والا نہیں، جبر اور چور دروازے کا قانون پاکستان کے سیاسی کارکنوں اور سیاسی جماعتوں کو اپنی قیادت سے جدا نہیں کرسکتا، 70 سال میں ہمیں اس کی بڑی سزا ملی ہے، 20 کروڑ عوام کو اس ملک کے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے ماتحت فورس کہیں اورسے احکامات لے کرکام نہیں کرسکتی، وزیر داخلہ
احسن اقبال نے کہا کہ جس ٹولے نے انتخابی اصلاحات قانون کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا، وہ ٹولہ اپنی خواہشات کے لیے سپریم کورٹ کو سیاسی جماعت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ لوگ پاکستان کے آئین و انصاف کے دشمن ہیں، سپریم کورٹ کے ذریعے سیاسی فیصلے کرانے اور ملکی سیاست کو درہم برہم کرنے کی کوششیں ملک و آئین کے حق میں نہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی تو دفاع بھی مضبوط نہیں ہوگا، ڈو مور کہنے والوں کو پیغام دیتا ہوں کہ بس بہت ہوچکا اب نو مور نومور، جس قانون کی بھٹو نے منظوری دی تھی ہم نے کل اسے دوبارہ منظور کیا، ایوب خان نے سیاسی جماعتوں کا گلا گھوٹنے کیلیے آئین میں ترمیم کی، مگر بھٹو کی حکومت نے ایوب خان کے اس کالے قانون کو ختم کیا، تاہم پرویز مشرف نے پھر وہی کالا قانون متعارف کرادیا، اور نیب کے قانون کو بھی انتقامی کارروائی کیلیے استعمال کیا گیا، پرویز مشرف کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہونے والوں کیخلاف نیب کا شکنجہ کسا گیا جبکہ جنھوں نے مشرف کا ساتھ دینے کا اعلان کیا انہیں حاجی نمازی بنا دیا گیا۔