اپوزیشن میں بیٹھنا متحدہ کا حق ہے گورنر واپس آئیں گے قائم علی شاہ
پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں کوئی خرابی نہیں تھی،ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، کسی سے عداوت نہیں
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کیلیے دروازے کھلے ہیں۔
آئندہ الیکشن میں اتحاد کیلیے تمام جماعتوں سے بات چیت ہوسکتی ہے ، متحدہ نے اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کی درخواست دی ہے، اکثریتی پارٹی ہی اپوزیشن کا حق رکھتی ہے، اتوارکوسکھر ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیاست میں کبھی کوئی چیزآخری نہیں ہوتی اور امیدہے کہ گورنرسندھ ضرور واپس آئیں گے، پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے بنایا تھا اور پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں کوئی خرابی نہیں تھی، متحدہ قومی موومنٹ نے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کیلیے درخواست جمع کرائی ہے لیکن اس کا فیصلہ اسپیکرکریں گے۔
اپوزیشن بینچوں پراکثریتی پارٹی کا حق ہوتاہے اور اکثریتی پارٹی کا ہی اپوزیشن لیڈر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں کسی سے عداوت نہیں۔ سندھ کے وزیر تعلیم کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ مجھے پیرمظہرالحق کے بیان کے متعلق کوئی علم نہیں لیکن ان کا بیان اپنی جگہ مگرہم تعلیم کوفروغ دینا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بات چیت کیلیے تمام سیاسی پارٹیوں کیلیے دروازے کھلے ہیں اور اس حوالے سے پیر پگارا سے میری بات چیت نہیں ہورہی
آئندہ الیکشن میں اتحاد کیلیے تمام جماعتوں سے بات چیت ہوسکتی ہے ، متحدہ نے اپوزیشن بینچوں پر بیٹھنے کی درخواست دی ہے، اکثریتی پارٹی ہی اپوزیشن کا حق رکھتی ہے، اتوارکوسکھر ایئر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیاست میں کبھی کوئی چیزآخری نہیں ہوتی اور امیدہے کہ گورنرسندھ ضرور واپس آئیں گے، پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے بنایا تھا اور پیپلزلوکل گورنمنٹ آرڈیننس میں کوئی خرابی نہیں تھی، متحدہ قومی موومنٹ نے اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کیلیے درخواست جمع کرائی ہے لیکن اس کا فیصلہ اسپیکرکریں گے۔
اپوزیشن بینچوں پراکثریتی پارٹی کا حق ہوتاہے اور اکثریتی پارٹی کا ہی اپوزیشن لیڈر ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں کسی سے عداوت نہیں۔ سندھ کے وزیر تعلیم کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ مجھے پیرمظہرالحق کے بیان کے متعلق کوئی علم نہیں لیکن ان کا بیان اپنی جگہ مگرہم تعلیم کوفروغ دینا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بات چیت کیلیے تمام سیاسی پارٹیوں کیلیے دروازے کھلے ہیں اور اس حوالے سے پیر پگارا سے میری بات چیت نہیں ہورہی