ریلوے کا خسارہ 34 ارب اورقرضہ 58 ارب روپے سے تجاوز کرگیا غلام احمد بلور
2008 سے اب تک کوئی ایک بھی نیا ریلوے انجن نہیں خریدا گیا،پرانے انجنوں سے ریل کا پہیہ نہیں چل سکتا، غلام احمد بلور
وزیر ریلوے غلام احمد بلور کا کہنا ہے کہ 2013 میں ریلوے کا خسارہ 34 اور قرضہ 58 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے غلام احمد بلور نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں ریلوے کے اندرونی و بیرونی قرضوں میں21 ارب روپے کا اضافہ ہوا، 2008 میں ریلوے کا کل قرضہ 37 ارب 97 کروڑ تھا جو کہ 2013 تک بڑھتے بڑھتے 58 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں ریلوے کا خسارہ 28 ارب 81 کروڑ روپے تھا جو اب بڑھ کر 34 ارب روپے ہوگیا۔
غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ 2008 سے اب تک کوئی ایک بھی نیا ریلوے انجن نہیں خریدا گیا، 2008 میں 406 ریلوے انجن کام کر رہے تھے جس میں سے اب صرف 180 انجن فعال ہیں۔ وزیر ویلوے نے کہا کہ انہوں نے کئی مرتبہ حکومت سے کہا کہ 400 انجن فراہم کئے جائیں اور اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہوتو گلے میں پھندا ڈال دیں۔
وزیرریلوے نے کہا کہ اس طرح پرانے انجنوں سے ریل کا پہیہ نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی سے لڑ کر اگست 2012 میں 7 منصوبے منظور کرائے جس کا فائدہ آئندہ آنے والی حکومت کو ہوگا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے غلام احمد بلور نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں ریلوے کے اندرونی و بیرونی قرضوں میں21 ارب روپے کا اضافہ ہوا، 2008 میں ریلوے کا کل قرضہ 37 ارب 97 کروڑ تھا جو کہ 2013 تک بڑھتے بڑھتے 58 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2008 میں ریلوے کا خسارہ 28 ارب 81 کروڑ روپے تھا جو اب بڑھ کر 34 ارب روپے ہوگیا۔
غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ 2008 سے اب تک کوئی ایک بھی نیا ریلوے انجن نہیں خریدا گیا، 2008 میں 406 ریلوے انجن کام کر رہے تھے جس میں سے اب صرف 180 انجن فعال ہیں۔ وزیر ویلوے نے کہا کہ انہوں نے کئی مرتبہ حکومت سے کہا کہ 400 انجن فراہم کئے جائیں اور اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہوتو گلے میں پھندا ڈال دیں۔
وزیرریلوے نے کہا کہ اس طرح پرانے انجنوں سے ریل کا پہیہ نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بیورو کریسی سے لڑ کر اگست 2012 میں 7 منصوبے منظور کرائے جس کا فائدہ آئندہ آنے والی حکومت کو ہوگا۔