قوم پرستوں کا مٹیاری صحت حکام کیخلاف تحریک کا اعلان

سرکاری ڈاکٹر نجی کلینک چلارہے ہیں، ادویہ کو فروخت کیا جا رہا ہے ،جاوید چاچڑ

پورے سندھ میں کسی اسپتال میں او پی ڈی فیس نہیں لیکن مٹیاری میں مریضوں سے فیس وصول کی جارہی ہے۔ فوٹو: فائل

جیے سندھ تحریک نے محکمہ صحت مٹیاری میں ہونے والی بدعنوانیوں کو بے نقاب کرنے پر ضلعی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمے اور گرفتاریوں کے خلاف مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کرنے جبکہ دوسری طرف کراچی ڈویژن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر وحید ساریو کو کراچی پولیس کی جانب سے گرفتار کر کے لاپتہ کرنے کے خلاف 28 فروری کوسندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کرنے اور15 مارچ کو مٹیاری کے قریب نیشنل ہائی وے کو بطور احتجاج بلاک کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ اعلان جیے سندھ تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری جاوید حسین چاچڑ نے ڈپٹی جنرل سیکریٹری نثار احمد لاکھیر، خازن سہیل احمد ابڑو اور ضلع مٹیاری کے صدر تاج حیدر اور ناری تحریک کی مرکزی آرگنائزر اﷲ بچائی ملاح کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔




انھوں نے مٹیاری کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات عائد کیے اور کہا کہ پورے سندھ میں کسی اسپتال میں او پی ڈی فیس نہیں لیکن مٹیاری میں مریضوں سے فیس وصول کی جارہی ہے جبکہ مریضوں کو سرکاری دوائیں فراہم کرنے کے بجائے انہیں نجی اسٹوروں میں فروخت کیا جا رہا ہے،ضلع میں تمام سرکاری ڈاکٹر حلف نامہ جمع کرانے کے باوجود نجی کلینک چلارہے ہیں اور ان سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لاکھوں روپے وصول کر رہے ہیں،مٹیاری میں اتائی ڈاکٹر کا اسپتال ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے مبینہ طور پر رشوت لیکر دوبارہ کھلوادیا ۔

انھوں نے بتایا کہ جب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے مبینہ کالے کرتوتوں کے حوالے سے جیے سندھ تحریک نے احتجاج کیا تورہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کر کے گرفتارکرادیا ،جنمیں مٹیاری کے ضلعی صدر تاج حیدر، شرجیل حیدر، ندیم باغی اور دیگر شامل ہیں۔
Load Next Story