ماضی سے ناطہ توڑنے کے لئے اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا احسن اقبال
ہمیں وہ عمران خان ملک ٹھیک کرنے کا لیکچر دے رہے ہیں جنہوں نے ایک یونین کونسل بھی نہیں چلائی، وفاقی وزیر داخلہ
وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ بعض عالمی قوتیں اور ان کے آلہ کار پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتےہیں اور ماضی سے ناطہ توڑنے کے لئے اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا۔
نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں اور بالخصوص حکمرانوں کو ہمیشہ درست راستہ اختیار کرنا چاہئے، ہمیں ماضی سے ناطہ توڑنے کے لئے اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا، ہم نے 2013 کے بعد ملک میں بہت سے تبدیلیاں لانے کی کوشش کی لیکن ہمارا راستہ روکا گیا، ہم نے تمام سازشوں کے باوجود لوگوں کو امن کا پیغام دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بیرونی سازشی عناصر پاکستان کے معاشی استحکام سے گھبراتے ہیں
وزیرداخلہ نے کہا کہ 2000 میں عوام کی مایوسی میں دھکیل دیا گیا تھا لیکن آج ملک میں امید دوبارہ زندہ ہورہی ہے اور عوام سے کئے وعدے بڑی حد تک پورے کردیئے گئے ہیں، امن و امان کی بہترین صورتحال کی وجہ سے گزشتہ 25 سال میں 10 لاکھ سیاحوں نے پاکستان کو رخ کیا، حالات کی بہتری کے بعد 100 سے زائد بند کارخانوں نے دوبارہ کام شروع کردیا۔ گزشتہ 70 سال میں گوادر سے کوئٹہ کا سڑک رابطہ نہیں تھا ہم نے 3 سال میں یہ خواب بھی شرمندہ تعبیر کیا، 10 سال حکومت کرنے والے ڈکٹیٹر نے بلوچستان کو پسماندہ رکھا، ہم نے کچھی کینال منصوبے سے ڈیرہ بگٹی کو سیراب کیا، 3 سال میں لواری ٹنل منصوبہ مکمل ہوا اور آئندہ سال مئی تک 10 ہزار میگا واٹ سرپلس بجلی پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے میگا پروجیکٹ ہماری حکومت نے شروع کئے اور ہمارے 4 سالہ دور حکومت میں کرپشن کو کوئی اسکینڈل نہیں ہوا جب کہ گزشتہ حکومت کے دور میں ہرروز کوئی نا کوئی اسکینڈل سامنے آتا رہتا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عوام اور ادارے مل کر سازشوں کو ناکام بنائیں گے
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہمارا سرمایہ ہے اور پاکستان کے دفاع کے لئے ہمارے 2 لاکھ فوجی جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں برسرپیکار ہیں لیکن بعض عالمی طاقتیں اوران کے آلہ کار پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں اوراس عمل میں چند پاکستانی سیاستدان جو مایوس ہوچکے ہیں وہ بھی شامل ہیں، ایسے سیاستدان فوج اور (ن) لیگ کے درمیان لڑائی چاہتے ہیں اور شیخ رشید تو کبھی ڈی جی آئی ایس پی آر اور کبھی سپریم کورٹ کے رجسٹرار بن جاتے ہیں لیکن عسکری قیادت کو احساس ہے کہ پاکستان کا مستقبل آئین اور جمہوریت کے تسلسل میں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف کو بیٹے سے ڈیڑھ لاکھ تنخواہ ظاہر نہ کرنے پر نااہل کردیا گیا لیکن سپریم کورٹ اور عدلیہ کے فیصلے کا ادب یہ ہے کہ اس پر عمل کیا جائے اور ہم بھی ویسا ہی کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی سیاہی سوکھنے سے پہلے ہم نے اس پر عمل کیا اور آج ہمیں وہ عمران خان ملک ٹھیک کرنے کا لیکچر دے رہے ہیں جنہوں نے ایک یونین کونسل بھی نہیں چلائی اور ہم ان کا لیکچر سننا نہیں چاہتے۔
نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں اور بالخصوص حکمرانوں کو ہمیشہ درست راستہ اختیار کرنا چاہئے، ہمیں ماضی سے ناطہ توڑنے کے لئے اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا، ہم نے 2013 کے بعد ملک میں بہت سے تبدیلیاں لانے کی کوشش کی لیکن ہمارا راستہ روکا گیا، ہم نے تمام سازشوں کے باوجود لوگوں کو امن کا پیغام دیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: بیرونی سازشی عناصر پاکستان کے معاشی استحکام سے گھبراتے ہیں
وزیرداخلہ نے کہا کہ 2000 میں عوام کی مایوسی میں دھکیل دیا گیا تھا لیکن آج ملک میں امید دوبارہ زندہ ہورہی ہے اور عوام سے کئے وعدے بڑی حد تک پورے کردیئے گئے ہیں، امن و امان کی بہترین صورتحال کی وجہ سے گزشتہ 25 سال میں 10 لاکھ سیاحوں نے پاکستان کو رخ کیا، حالات کی بہتری کے بعد 100 سے زائد بند کارخانوں نے دوبارہ کام شروع کردیا۔ گزشتہ 70 سال میں گوادر سے کوئٹہ کا سڑک رابطہ نہیں تھا ہم نے 3 سال میں یہ خواب بھی شرمندہ تعبیر کیا، 10 سال حکومت کرنے والے ڈکٹیٹر نے بلوچستان کو پسماندہ رکھا، ہم نے کچھی کینال منصوبے سے ڈیرہ بگٹی کو سیراب کیا، 3 سال میں لواری ٹنل منصوبہ مکمل ہوا اور آئندہ سال مئی تک 10 ہزار میگا واٹ سرپلس بجلی پیدا ہونا شروع ہوجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے میگا پروجیکٹ ہماری حکومت نے شروع کئے اور ہمارے 4 سالہ دور حکومت میں کرپشن کو کوئی اسکینڈل نہیں ہوا جب کہ گزشتہ حکومت کے دور میں ہرروز کوئی نا کوئی اسکینڈل سامنے آتا رہتا تھا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عوام اور ادارے مل کر سازشوں کو ناکام بنائیں گے
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاک فوج ہمارا سرمایہ ہے اور پاکستان کے دفاع کے لئے ہمارے 2 لاکھ فوجی جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں برسرپیکار ہیں لیکن بعض عالمی طاقتیں اوران کے آلہ کار پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں اوراس عمل میں چند پاکستانی سیاستدان جو مایوس ہوچکے ہیں وہ بھی شامل ہیں، ایسے سیاستدان فوج اور (ن) لیگ کے درمیان لڑائی چاہتے ہیں اور شیخ رشید تو کبھی ڈی جی آئی ایس پی آر اور کبھی سپریم کورٹ کے رجسٹرار بن جاتے ہیں لیکن عسکری قیادت کو احساس ہے کہ پاکستان کا مستقبل آئین اور جمہوریت کے تسلسل میں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف کو بیٹے سے ڈیڑھ لاکھ تنخواہ ظاہر نہ کرنے پر نااہل کردیا گیا لیکن سپریم کورٹ اور عدلیہ کے فیصلے کا ادب یہ ہے کہ اس پر عمل کیا جائے اور ہم بھی ویسا ہی کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کی سیاہی سوکھنے سے پہلے ہم نے اس پر عمل کیا اور آج ہمیں وہ عمران خان ملک ٹھیک کرنے کا لیکچر دے رہے ہیں جنہوں نے ایک یونین کونسل بھی نہیں چلائی اور ہم ان کا لیکچر سننا نہیں چاہتے۔