ہائی پروفائل کیسز میں گواہوں کیلیے تحفظ کیلیے کام شروع

ابتدائی مرحلے میں ہائی پروفائل کیسز کے 11 عینی شاہدین تحفظ دینے کے لیے منتخب

ضروری ہوا تو متعلقہ لوگوں کو نئی شناخت، متبادل رہائش، مالی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

ہائی پروفائل کیسز میں گواہوں کو تحفظ دینے کے لیے حکومت کے وٹنس پروٹیکشن پروجیکٹ پر سی ٹی ڈی نے کام شروع کر دیا۔

ابتدائی مرحلے میں ہائی پروفائل کیسز کے 11 عینی شاہدین کو تحفظ دینے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔ اس سلسلے میں تشکیل دی جانے والی کمیٹی نے اپنی سمری ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو ارسال کردی۔اس پروجیکٹ کے تحت ایسا کوئی بھی ہائی پروفائل کیس جس میں گواہ اپنے تحفظ کے خدشات کے باعث گریز کرتے ہیں یا مدعی پیروی نہیں کرتے یا پھر وکلاء کو خطرہ ہوتا ہے ایسے تمام کیسز کے متعلقہ لوگوں کو اس پروجیکٹ کے تحت تحفظ فراہم کیا جائے گا۔


وٹنس پروٹیکشن پروجیکٹ دہشت گردی کے سنگین کیسوں میں ملزمان کی عدم گرفتاری، پولیس کی عدم دلچسپی اور وکلا کی جانب سے پیروی نہ کرنے کے باعث قانون سازی کرتے ہوئے عمل میں لایا گیا تھا۔ قانون سازی کے تحت ایسے کیسوں سے متعلقہ افراد کو حکومت نہ صرف تحفظ فراہم کرے گی بلکہ ضروری سمجھا گیا تو متعلقہ لوگوں کو نئی شناخت، متبادل رہائش، مالی اور کاروباری مدد بھی فراہم کرے گی۔ یہاں تک کہ اس پروجیکٹ کے تحت کسی گواہ یا مدعی کو ضرورت کے تحت پلاسٹک سرجری کی بھی اجازت ہوگی جس کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔

سی ٹی ڈی کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کا وعدہ لیتے ہوئے بتایاکہ3 ماہ قبل وٹنس پروٹیکشن پروجیکٹ کا نیا شعبہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں قائم کرنا تھا ، لیکن اس اہم معاملے کے حوالے سے حکومت سندھ کی عدم توجہ سے وٹنس پروٹیکشن پروجیکٹ کی تاخیر سے عینی شاہدین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہائی پروفائل کیسز کے عینی شاہدین اپنے اور اہل خانہ کے جان کے خوف سے ملازمتوں سے بھی فارغ ہوچکے ہیں اور ان کے معاشی حالات مزید بگڑتے جا رہے ہیں۔ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے تین ماہ قبل کہا تھا کہ سندھ کے ہر ضلع کے ایس ایس پی آفس میں وٹنس پروٹیکشن آفس قائم کیے جائیں گے جس کا انچارج ڈی ایس پی رینک کا افسر ہوگا اور اس کے ماتحت دیگر افسران و اہلکار تعینات کیے جائیں گے لیکن حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث سی ٹی ڈی کے افسران نے وٹنس پروٹیکشن پروجیکٹ میں بغیر کسی وسائل کے کام شروع کیا ہے۔
Load Next Story