پاناما بین الاقوامی سازش تھی جس سے جمہوری مخالفین نے خوب فائدہ اٹھایا خواجہ سعد رفیق
ہم نے اداروں پر سازش کا الزام نہیں لگایا جب کہ کسی سے کوئی جھگڑا نہیں اور ہی نہ محاذ آرائی کا ارادہ ہے، وزیرریلوے
وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی لیکن ہم نے اداروں پر سازش کا الزام نہیں لگایا جب کہ کسی سے کوئی جھگڑا نہیں اور ہی نہ محاذ آرائی کا ارادہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاناما ایک بین الاقوامی سازش تھی لیکن جب یہ پاکستان آئی توجمہوری مخالفین نے اس سے خوب فائدہ اٹھایا جب کہ واٹس ایپ کال پر بنائی گئی متنازع جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور ایک اقامے کی بنیاد پر وزیراعظم کو نکالاگیا، اب اس پر بات بھی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی لیکن ہم نے الزام نہیں لگایا، ہمیں کرداروں سے شکایت ہے لیکن (ن) لیگ کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں نہ محاذ آرائی کا ارادہ ہے ۔
وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ غلطیاں ہم سب نے کی ہیں لیکن فیصلوں پرتنقید کا مقصد محاذ آرائی نہیں ہے اور فیصلوں پر تنقید ہوتی ہے یہ پہلا فیصلہ نہیں جس پر تنقید ہورہی ہے جب کہ جی ٹی روڈ کے ذریعے گھرجانا اور سب کو اپنا موقف بیان کرنا ہمارا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹی جس شخص کو چاہے گی صدر رکھے گی لیکن افسوس مخالفت کی جارہی ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے کی جارہی ہے، ان کے رویے سے مایوسی ہوئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ پاناما ایک بین الاقوامی سازش تھی لیکن جب یہ پاکستان آئی توجمہوری مخالفین نے اس سے خوب فائدہ اٹھایا جب کہ واٹس ایپ کال پر بنائی گئی متنازع جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور ایک اقامے کی بنیاد پر وزیراعظم کو نکالاگیا، اب اس پر بات بھی نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف سازش ہوئی لیکن ہم نے الزام نہیں لگایا، ہمیں کرداروں سے شکایت ہے لیکن (ن) لیگ کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں نہ محاذ آرائی کا ارادہ ہے ۔
وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ غلطیاں ہم سب نے کی ہیں لیکن فیصلوں پرتنقید کا مقصد محاذ آرائی نہیں ہے اور فیصلوں پر تنقید ہوتی ہے یہ پہلا فیصلہ نہیں جس پر تنقید ہورہی ہے جب کہ جی ٹی روڈ کے ذریعے گھرجانا اور سب کو اپنا موقف بیان کرنا ہمارا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹی جس شخص کو چاہے گی صدر رکھے گی لیکن افسوس مخالفت کی جارہی ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے کی جارہی ہے، ان کے رویے سے مایوسی ہوئی۔