پیر پگارا نے تخت لاہور کا لقب دیکر شریف برادران کا قد کاٹھ بتادیا قائم علی شاہ
دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کیخلاف سخت اقدامات کیے جائیں، کراچی میں امن و امان سے متعلق اجلاس سے خطاب
وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ نے پیر پگارا کی جانب سے تخت پنجاب اور تخت لاہور کے خطابات ملنے پر میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کو مبارک باد دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ شریف برادران کے دورۂ سندھ کے دوران مشترکہ پریس کانفرنس میں پیر صاحب پگارا نے اپنی دائیں جانب کھڑے نوازشریف اور بائیں طرف کھڑے شہباز شریف کو بالترتیب تخت پنجاب اور تخت لاہور قرار دیا۔ پیپلزپارٹی سندھ کے عہدیداروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سیدقائم علی شاہ نے پیرپگارا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے شریف برادران کو یہ خطابات دے کر ان کے سیاسی قدوقامت کا بخوبی تعین کردیا ہے کہ وہ دونوں محض پنجاب اور لاہور تک محدود ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ شریف برادران سندھ کے عوام کی بھلائی کے لیے بھلا کیا کر سکتے ہیں جبکہ سندھ میں ان کے اتحادی ہی ایسے القابات کے ذریعے ان کی سیاسی کوتاہ قامتی دنیا کے سامنے افشا کررہے ہیں۔ ان خطابات سے ان کی صرف پنجاب تک محدودسوچ اور بصیرت کا ثبوت ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات کے لیے سندھ میں بنائے ہوئے نوازشریف کے اتحادان کے کچھ کام نہ آئیںگے اور وہ سندہ سے ایک نشست بھی حاصل نہ کرسکیں گے۔ سندھ کے لوگ اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ وہ جنرل ضیا کے مارشل لا کی پیداوار ہیں اور جنرل مشرف سے معاہدہ کرکے مقدمے سے جان چھڑاکر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔
انکے برعکس صدر زرداری نے اصولوں پرسودے بازی کرنے کی بجائے 14سال جیل میں رہنا گوارہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم شاہ نے پولیس حکام کوہدایت کی ہے کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں،لاقانونیت،دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اور سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں کوجڑسے اکھاڑنے کے لیے سخت سے سخت اقدامات کیے جائیں ۔ وہ منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن وامان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس،آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن،اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود اوردیگرافسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی بحالی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمے داری ہے اورانھیں لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کر نے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے جیکب آبادکے قریب سید غلام حسین شاہ پر حملے اورشکارپورمیں حاجن شاہ کی درگاہ پردھماکوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کوسختی سے ہدایت کی کہ وہ مجرموں اور دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔ انھوں نے کہا کہ سماج دشمن عناصرکی سرگرمیوں کوآہنی ہاتھو ں سے نمٹا جائے۔ اس موقع پرآئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری اور دیگر اعلیٰ حکام نے امن و امان کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ شریف برادران کے دورۂ سندھ کے دوران مشترکہ پریس کانفرنس میں پیر صاحب پگارا نے اپنی دائیں جانب کھڑے نوازشریف اور بائیں طرف کھڑے شہباز شریف کو بالترتیب تخت پنجاب اور تخت لاہور قرار دیا۔ پیپلزپارٹی سندھ کے عہدیداروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سیدقائم علی شاہ نے پیرپگارا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے شریف برادران کو یہ خطابات دے کر ان کے سیاسی قدوقامت کا بخوبی تعین کردیا ہے کہ وہ دونوں محض پنجاب اور لاہور تک محدود ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ شریف برادران سندھ کے عوام کی بھلائی کے لیے بھلا کیا کر سکتے ہیں جبکہ سندھ میں ان کے اتحادی ہی ایسے القابات کے ذریعے ان کی سیاسی کوتاہ قامتی دنیا کے سامنے افشا کررہے ہیں۔ ان خطابات سے ان کی صرف پنجاب تک محدودسوچ اور بصیرت کا ثبوت ملتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات کے لیے سندھ میں بنائے ہوئے نوازشریف کے اتحادان کے کچھ کام نہ آئیںگے اور وہ سندہ سے ایک نشست بھی حاصل نہ کرسکیں گے۔ سندھ کے لوگ اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ وہ جنرل ضیا کے مارشل لا کی پیداوار ہیں اور جنرل مشرف سے معاہدہ کرکے مقدمے سے جان چھڑاکر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔
انکے برعکس صدر زرداری نے اصولوں پرسودے بازی کرنے کی بجائے 14سال جیل میں رہنا گوارہ کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم شاہ نے پولیس حکام کوہدایت کی ہے کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں،لاقانونیت،دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ میں ملوث اور سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں کوجڑسے اکھاڑنے کے لیے سخت سے سخت اقدامات کیے جائیں ۔ وہ منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن وامان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ راجا محمد عباس،آئی جی پولیس سندھ فیاض احمد لغاری،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن،اے آئی جی پولیس کراچی اقبال محمود اوردیگرافسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر سید قائم علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں امن وامان کی بحالی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمے داری ہے اورانھیں لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کر نے چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے جیکب آبادکے قریب سید غلام حسین شاہ پر حملے اورشکارپورمیں حاجن شاہ کی درگاہ پردھماکوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کوسختی سے ہدایت کی کہ وہ مجرموں اور دہشت گردوں پر کڑی نظر رکھیں تاکہ آئندہ کوئی ایسا واقعہ پیش نہ آئے۔ انھوں نے کہا کہ سماج دشمن عناصرکی سرگرمیوں کوآہنی ہاتھو ں سے نمٹا جائے۔ اس موقع پرآئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری اور دیگر اعلیٰ حکام نے امن و امان کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی اور یقین دہانی کرائی کہ صوبے میں امن و امان کی بحالی کے لیے پولیس سرتوڑ کوششیں کر رہی ہے۔