کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی رینجرز کی مدد سے واگزار کرانے کا فیصلہ
منصوبہ 43.13 کلومیٹر طویل ہے جس میں 14.95 کلو میٹر زمینی ، 28.18 کلومیٹر بالائی ٹریک اور 34 اسٹیشن تعمیرکیے جائیں گے
کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی پر قابض مافیاز کیخلاف جلد ہی رینجرز، پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ذریعے آپریشن بھی شروع کیا جائے گا۔
کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی ایکنیک سے منظوری کے بعد پلاننگ کمیشن نے فیصلہ کیاہے کہ پاکستان کا جوائنٹ ورکنگ گروپ ماہ دسمبر میں چین جائے گا جہاں جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرکے چینی ماہرین کو منصوبے کے تیکنیکی و معاشی امور پر تفصیلی بریفنگ دے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ اس اجلاس میں منصوبہ کو سی پیک فریم ورک میں فائنل کیا جائے گا جس کے بعد چین و پاکستان کی حکومتیں کے درمیان حتمی معاہدہ طے پایا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان نے وزارت ریلوے کو بھی کراچی سرکلر ریلوے کے رائٹ آف وے اور کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو حکومت سندھ کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی درخواست پر سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے گذشتہ سال چینی حکومت سے بات چیت کرکے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے منصوبہ کو سی پیک سے منسلک کیا اور اس منصوبہ کو حکومت سندھ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جو اس منصوبے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں نے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال25 دسمبر میں رکھنے کا اعلان کیا ہے اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ منصوبہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہر قیمت پر دور کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی پر قابض مافیاز کیخلاف جلد ہی رینجرز، پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ذریعے آپریشن بھی شروع کیا جائے گا، سرکلر ریلوے کا منصوبہ 43.13 کلومیٹر طویل ہے جس میں14.95کلو میٹر زمینی ، 28.18 کلومیٹر بالائی ٹریک اور34 اسٹیشن تعمیرکیے جائیں گے، ماحولیاتی آلودگی کو دور کرنے کے لیے سرکلر ریلوے کوبرقی نظام سے آپریٹ کیا جائیگا جس پر 162 ٹرینیں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی ، اس منصوبے کی تعمیر سے5لاکھ 55 ہزار مسافروں کو روزانہ سفری سہولیات میسر آئیں گی۔
کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی ایکنیک سے منظوری کے بعد پلاننگ کمیشن نے فیصلہ کیاہے کہ پاکستان کا جوائنٹ ورکنگ گروپ ماہ دسمبر میں چین جائے گا جہاں جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرکے چینی ماہرین کو منصوبے کے تیکنیکی و معاشی امور پر تفصیلی بریفنگ دے گا۔
ذرائع نے بتایاکہ اس اجلاس میں منصوبہ کو سی پیک فریم ورک میں فائنل کیا جائے گا جس کے بعد چین و پاکستان کی حکومتیں کے درمیان حتمی معاہدہ طے پایا جائے گا، ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان نے وزارت ریلوے کو بھی کراچی سرکلر ریلوے کے رائٹ آف وے اور کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو حکومت سندھ کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی درخواست پر سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے گذشتہ سال چینی حکومت سے بات چیت کرکے کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی کے منصوبہ کو سی پیک سے منسلک کیا اور اس منصوبہ کو حکومت سندھ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ جو اس منصوبے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں نے منصوبے کا سنگ بنیاد رواں سال25 دسمبر میں رکھنے کا اعلان کیا ہے اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی ہے کہ منصوبہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ہر قیمت پر دور کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کی اراضی پر قابض مافیاز کیخلاف جلد ہی رینجرز، پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس کے ذریعے آپریشن بھی شروع کیا جائے گا، سرکلر ریلوے کا منصوبہ 43.13 کلومیٹر طویل ہے جس میں14.95کلو میٹر زمینی ، 28.18 کلومیٹر بالائی ٹریک اور34 اسٹیشن تعمیرکیے جائیں گے، ماحولیاتی آلودگی کو دور کرنے کے لیے سرکلر ریلوے کوبرقی نظام سے آپریٹ کیا جائیگا جس پر 162 ٹرینیں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی ، اس منصوبے کی تعمیر سے5لاکھ 55 ہزار مسافروں کو روزانہ سفری سہولیات میسر آئیں گی۔