نیسپاک میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی کا انکشاف
ان ملازمین کو 11 کروڑ ادا کیے گئے، آڈٹ حکام
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے بجلی کی فراہمی کے تمام منصوبوں کی تفصیلات طلب کرلیں، اجلاس کے دوران نیسپاک میں افسران کی جعلی ڈگریوں پربھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی 930 ایکڑ زمین پرصنعتی پارک کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان اسٹیل کی فروخت ہونے والی زمین کی سیل ڈیڈطلب کر لی۔
اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہونے والوں میں نیسپاک کے 16 سب انجینئرز اور ٹیکنیشنز شامل ہیں جنھیں تنخواہوں اور مراعات کی مد میں11کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ کمیٹی نے لیسکو میں صارفین سے اوور بلنگ کے معاملے پر ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔
علاوہ ازیں پی اے سی نے نندی پور منصوبے کی لاگت میں اضافے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے2015-16 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین اور قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی 930 ایکڑ زمین پرصنعتی پارک کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پاکستان اسٹیل کی فروخت ہونے والی زمین کی سیل ڈیڈطلب کر لی۔
اجلاس کے دوران آڈٹ حکام نے بتایا کہ جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہونے والوں میں نیسپاک کے 16 سب انجینئرز اور ٹیکنیشنز شامل ہیں جنھیں تنخواہوں اور مراعات کی مد میں11کروڑ روپے ادا کئے گئے۔ کمیٹی نے لیسکو میں صارفین سے اوور بلنگ کے معاملے پر ذیلی کمیٹی قائم کر دی۔
علاوہ ازیں پی اے سی نے نندی پور منصوبے کی لاگت میں اضافے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی۔ اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے2015-16 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔