ایران کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام امریکا کیلیے نقصان دہ ہوگا نائب سربراہ القدس فورس
جانتے ہیں امریکا سے کیسے نمٹناچاہئے،اسماعیل غنی
ایرانی فورس کے نائب سربراہ کا کہنا ہے کہ وہ جانتے ہیں امریکا سے کیسے نمٹناچاہئے جب کہ ایران کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام امریکا کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
القدس فورس کے نائب سربراہ اسماعیل غنی کا کہنا تھا کہ ایران کےخلاف جارحانہ کوئی بھی اقدام افسوسناک ہوگا، ہم ڈونلڈ ٹرمپ جیسے بہت سے کرداروں کو دفن کرچکے ہیں اور جانتے ہیں کہ امریکا سے کیسے نمٹنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام امریکا کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
اسماعیل غنی نےسابق امریکی صدر بارک اوباما کی انتظامیہ کے ساتھ 2015میں ہونے والے جوہری معاہدے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کانشانہ بنانے اور اس معاہدے کی منسوخی کے اشاروں پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی منسوخی کا اثردنیا بھر پر پڑے گا۔
دوسری جانب ایران کے وزیرخارجہ محمد جوادظریف نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے پردوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری معاہدے پراختلاف پرعالمی رہنماؤں نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معاہدے کی منسوخی سے گریزکرنے کا مشورہ دیاہے جب کہ جرمنی کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی منسوخی مشرقی وسطیٰ کی غیریقینی صورت حال میں مزید اضافہ کرے گی۔
القدس فورس کے نائب سربراہ اسماعیل غنی کا کہنا تھا کہ ایران کےخلاف جارحانہ کوئی بھی اقدام افسوسناک ہوگا، ہم ڈونلڈ ٹرمپ جیسے بہت سے کرداروں کو دفن کرچکے ہیں اور جانتے ہیں کہ امریکا سے کیسے نمٹنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف کوئی بھی جارحانہ اقدام امریکا کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
اسماعیل غنی نےسابق امریکی صدر بارک اوباما کی انتظامیہ کے ساتھ 2015میں ہونے والے جوہری معاہدے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کانشانہ بنانے اور اس معاہدے کی منسوخی کے اشاروں پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی منسوخی کا اثردنیا بھر پر پڑے گا۔
دوسری جانب ایران کے وزیرخارجہ محمد جوادظریف نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 6عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے معاہدے پردوبارہ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے جوہری معاہدے پراختلاف پرعالمی رہنماؤں نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معاہدے کی منسوخی سے گریزکرنے کا مشورہ دیاہے جب کہ جرمنی کے وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی منسوخی مشرقی وسطیٰ کی غیریقینی صورت حال میں مزید اضافہ کرے گی۔