اسلام آباد چیمبر کا پاک انڈونیشیا آزاد تجارتی معاہدے پر زور

انڈونیشیا میں پاکستانی سفیر کی آئی سی سی آئی آمد، تجارتی مواقع سے آگاہ کیا

انڈونیشیا میں پاکستانی سفیر کی آئی سی سی آئی آمد، تجارتی مواقع سے آگاہ کیا۔ فوٹو: فائل

انڈونیشیا میں پاکستانی سفیر ثناء اللہ نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ اینڈسٹری (آئی سی سی آئی) کا دورہ کیا اور وفاقی دارالحکومت کی بزنس کمیونٹی کو انڈونیشیا میں تجارت کے وسیع مواقع کی دستیابی کے بارے میں آگاہ کیا۔

سفارتکار نے کہا کہ پی ٹی اے کے تحت انڈونیشیا اور پاکستان کا ایک دوسرے کے ساتھ 500 کے قریب ترجیحی ٹیرف لائنز پر اتفاق ہوگیا ہے، انڈونیشیا کیلیے برآمدات میں گندم، اناج، ترش پھلوں، سائیکلیں، لیڈیز گارمنٹس، پنکھے، سرجیکل سامان، اور چمڑے کی تیار اشیا کی شمولیت کے بعد پاکستانی برآمدات میں 60 فیصد تک اضافہ ہوا۔ پاکستانی سفیر ثناء اللہ نے کہا کہ تاحال دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارتی تعلقات تسلی بخش معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیا کی معیشت کا گروتھ ریٹ 6.4 فیصد کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔




پاکستانی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین اور بھارت کے بعد پام آئل کا چوتھا بڑا صارف ہے۔ اسلام آباد چیمبرکے سینئر نائب صدر محمود احمد وڑائچ نے دونوں ممالک کے درمیان آزاد تجارتی معاہدوں کی ضرورت پر بھی زور دیاا ور کہا کہ پاکستان انڈونیشیا کیلیے افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کیلیے بھی اہمیت رکھتا ہے، دونوں ممالک کی حکومتوں کو ویزا ریجیم میں نرمی کرنی چاہیے۔
Load Next Story