پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ون ڈے آج کھیلا جائے گا

آج دوسرے ون ڈے کیلیے دبئی کی فاتح الیون میں تبدیلی نہ کرنے کا عندیہ، سرفراز الیون کی نگاہیں بہتری پر مرکوز

سری لنکا ون ڈے فارمیٹ میں کامیابی کا نسخہ تلاش کرنے کیلیے سرگرداں، الیون میں اکھاڑ پچھاڑ کا سلسلہ جاری رہے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دوسرا ون ڈے پیر کو ابوظبی میں کھیلا جائے گا۔

ٹیسٹ سیریز میں مکمل ناکامی سے دوچار ہونے والی پاکستانی ٹیم کے دبئی میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میں کامیابی سے حوصلے کافی بلند ہوچکے اور اب وہ دوسرے میچ میں بھی سری لنکا پر حملہ آور ہونے کیلے تیار ہے، ایک روزہ کرکٹ میں گرین شرٹس اس وقت حریف کے مقابلے میں کافی بہتر ہیں، بیٹسمینوں کی فارم اچھی ہے، تجربہ کار اور نوجوان کھلاڑی مل کر ٹیم کیلیے کھیل رہے ہیں، شعیب ملک اور بابر اعظم کا شاندار کھیل اس کا ثبوت ہے، اسی مقابلے میں صفر پر آؤٹ ہونے والے احمد شہزاد پر بھی دباؤ مزید بڑھ گیا ہے، انھیں خوف سے آزاد ہوکر رنز اسکور کرنا ہوں گے۔

فاسٹ بولنگ میں گہرائی کی وجہ سے محمد عامر کی غیرموجودگی کا احساس نہیں ہوا، رومان رئیس نے بڑی مہارت سے ان کی کمی پوری کردی، ڈومیسٹک اور ٹوئنٹی 20 فرنچائز سرکٹ میں متاثر کن پرفارمنس کی وجہ سے انھیں جو اعتماد حاصل ہوا وہ ان کی انٹرنیشنل اسٹیج پرکافی مدد دے رہا ہے، انھوں نے پہلا موقع چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف حاصل کیا، جہاں انھوں نے 44 رنز کے عوض 2 وکٹیں حاصل کی تھیں، اس بار انھوں نے 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، یہ سیریز ان کے لیے خود کو مستحکم کرنے کیلیے بہترین موقع ہے۔


پہلے ون ڈے میں جنید خان اگرچہ وکٹ نہیں لے سکے مگر ان کی بولنگ کافی بہتر رہی، حسن علی کی صورت میں نیا ستارہ بدستور ظہور پذیر ہورہا ہے۔ سرفراز احمد نے دبئی کی فاتح الیون کو دوسرے میچ میں برقرار رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

دوسری جانب سری لنکا ایک روزہ کرکٹ میں فتح کی تلاش میں سرگرداں ہے۔ رواں برس میں اس نے صرف 4 ون ڈے میچز جیتے ہیں، جس میں سے ایک کامیابی اسے چیمپئنز ٹرافی کے دوران بھارت پر حاصل ہوئی تھی جبکہ باقی تین فتوحات زمبابوے اور بنگلہ دیش کے خلاف حاصل کی ہیں۔

دبئی میں سیریز کے پہلے مقابلے میں ناکامی سری لنکا کی مسلسل آٹھویں شکست تھی۔ اسے چونکہ اس فارمیٹ میں جدوجہد کا سامنا ہے اس لیے پلیئنگ الیون میں چھیڑ چھاڑ کا سلسلہ بھی بدستور جاری رہنے کا امکان ہے، اس لیے اگر دشمانتھا چمیرا یا لیفٹ آرم پیسر وشوا فرنانڈو میں سے کسی کو اسپنر جیفری وینڈرسے کی جگہ دی جاتی ہے تو اس پر حیرت نہیں ہونا چاہیے کیونکہ مہمان ٹیم زیادہ فاسٹ بولنگ آپشن کی تلاش میں ہے۔ میچ میں ایک بار اوس کا کردار اہم ہوگا، پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم 300 سے زائد رنز بناکر اپنا کیس مضبوط کرسکتی ہے۔

 
Load Next Story