صرف اقتدارکیلیے پارٹی تبدیل کرنا سیاسی بداخلاقی ہےکامل آغا

پارٹی بدلنے میں کوئی برائی نہیں:ہمایوں اختر،ووٹربہترفیصلہ کرسکتے ہیں،پلوشہ خان

کسی امیدوار پرپارٹی بدلنا غیرجمہوری عمل ہے:عندلیب عباس،لائیو ود طلعت میں گفتگو فوٹو : فائل

ق لیگ کے رہنما کامل علی آغا نے کہا ہے کہ صرف اقتدار کے لیے پارٹی تبدیل کرنا سیاسی بداخلاقی ہے اس پرپابندی ہونی چاہیے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام لائیو ود طلعت میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو میں کامل آغا نے کہاکہ کسی مضبوط جواز کے تحت پارٹی چھوڑنا کسی بھی امیدوار کا حق ہے، ابھی کم ازکم پچاس سال لگیں گے کہ عوام نئے چہروں کو منتخب کریں گے اور پرانے لوگ غائب ہوجائیںگے، یہ تاثر بھی قطعی غلط ہے کہ پرانے لوگوں میں سب غلط ہیںان میں اچھے لوگ بھی ہیں۔ ق لیگ ہمخیال کے رہنما ہمایوں اخترخان نے کہاکہ مفادات کی بنیاد پر پارٹیاں تبدیل کرنا اچھی بات نہیں،میں الیکشن کے قریب پارٹی تبدیل کرنے میں کوئی برائی نہیں سمجھتا، پارٹی میں الیکشن اور عہدے ہونے چاہئیں پارٹیاں اپنے طورپر بہترلوگوں کو سامنے لاسکتی ہیں۔




پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہاکہ بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو ہواکا رخ دیکھ کر پارٹی بدل لیتے ہیں اور ایسے لوگوں کے بارے میں ووٹربہترفیصلہ کرسکتے ہیں کہ ان کو منتخب کرنا چاہیے یا نہیں، بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارے لوگ انہی ا میدواروں سے متاثر ہوتے ہیں جو بڑی گاڑی میں ہوں جو مسلح افراد کے نرغے میں ہوں جو شخص سائیکل پرووٹ لینے نکلے گا اس کے لیے کوئی دروازہ بھی نہیں کھولے گا۔ تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہاکہ پارٹی جس امیدوار کو ٹکٹ دے تو اس کو ایک پراسیس سے گزرنا چاہیے اوراس پراسیس سے گزر کر یہ واضح ہونا چاہیے کہ امیدوارالیکشن کے اہل ہے، کسی امیدوار پر پارٹی بدلنا ایک غیرجمہوری عمل ہے۔
Load Next Story