3سال میں120خودکش حملے ہوئےتفصیلات سینیٹ میں پیش
سندھ میں لوٹ مارکی24،پنجاب میں چوری کی ایک لاکھ 60ہزاروارداتیں ہوئیں
سینیٹ میں گزشتہ 3 سال کے دوران خودکش حملوں اور جرائم کی تفصیلات پیش کردی گئیں جس کے تحت اس عرصے میں ملک بھر میں 120 خودکش حملے ہوئے ۔
وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ گزشتہ 3 سال میں خیبر پختونخوا میں 97، پنجاب میں 9 ، بلوچستان میں 7 اور سندھ میں 3 خود کش دھماکے ہوئے۔ سندھ میں لوٹ مار کی 24 ہزار جبکہ پنجاب میں چوری کی ایک لاکھ 60 ہزار وارداتیں ہوئیں۔ اسلام آباد میںڈاکہ ذنی کے 86 ، لوٹ مار کے819، چوری کے 1030واقعات ہوئے جبکہ ایک خود کش دھماکا ہوا۔
2004 سے 2007 تک پاکستان میں صرف10ڈرون حملے کیے گئے ، 2008 سے 2012 کے درمیان 322ڈرون حملے ہوئے ،گزشتہ 5 سال میں کراچی میں 9ہزار، فاٹا میں16576اور خیبر پختونخوا میں2500افراد مارے گئے ۔ وزارت داخلہ سے متعلق بعض سوالوں کا جواب نہ ملنے پر ارکان نے احتجاج کیا ، وزیر مملکت امتیاز صفدر وڑائچ نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت داخلہ سے متعلقہ تمام سوالات کے جوابات آئندہ اجلاس میں تحریر ی طور پر دے دیئے جائیں گے۔ سینیٹر نثارمحمد نے کہاکہ وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ امن وامان میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے ، وہ ایوان میں آکران کیمرہ بریفنگ دیں ورنہ ہم نہیں بیٹھیں گے۔
وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ گزشتہ 3 سال میں خیبر پختونخوا میں 97، پنجاب میں 9 ، بلوچستان میں 7 اور سندھ میں 3 خود کش دھماکے ہوئے۔ سندھ میں لوٹ مار کی 24 ہزار جبکہ پنجاب میں چوری کی ایک لاکھ 60 ہزار وارداتیں ہوئیں۔ اسلام آباد میںڈاکہ ذنی کے 86 ، لوٹ مار کے819، چوری کے 1030واقعات ہوئے جبکہ ایک خود کش دھماکا ہوا۔
2004 سے 2007 تک پاکستان میں صرف10ڈرون حملے کیے گئے ، 2008 سے 2012 کے درمیان 322ڈرون حملے ہوئے ،گزشتہ 5 سال میں کراچی میں 9ہزار، فاٹا میں16576اور خیبر پختونخوا میں2500افراد مارے گئے ۔ وزارت داخلہ سے متعلق بعض سوالوں کا جواب نہ ملنے پر ارکان نے احتجاج کیا ، وزیر مملکت امتیاز صفدر وڑائچ نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت داخلہ سے متعلقہ تمام سوالات کے جوابات آئندہ اجلاس میں تحریر ی طور پر دے دیئے جائیں گے۔ سینیٹر نثارمحمد نے کہاکہ وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ امن وامان میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے ، وہ ایوان میں آکران کیمرہ بریفنگ دیں ورنہ ہم نہیں بیٹھیں گے۔