شاداب خان نے کئی غیر ملکی لیگز کی پیشکش ٹھکرادی
طویل فارمیٹ میں بھی ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں، نوجوان آل راؤنڈر
نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان نے کئی غیرملکی لیگز کی پیشکش ٹھکرادی۔
سری لنکا کیخلاف دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن کی ناکامی کے بعد بابر اعظم کے ہمراہ ٹیم کو سہارا دینے والے شاداب خان تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے بیٹ اور بال دونوں سے کارکردگی دکھانے کیلیے پر عزم ہیں۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر اپنی پرفارمنس سے مطمئن اور صلاحیتوں میں مزید نکھار لانے کی کوشش کر رہا ہوں، سری لنکاکیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے میرا انتخاب نہیں ہوا، اپنی کارکردگی کی بدولت دوبارہ ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش کروں گا۔ اس وجہ سے میں نے کئی انٹرنیشل لیگز کی طرف سے آنے والی پیشکش ٹھکرادی،فرسٹ کلاس پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی صلاحیتیں آزمانے کا ہنر سیکھنا چاہتا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں شاداب نے کہا کہ میرا بچپن میانوالی کے ایک گاؤں میں گزرا، وہاں اسکول میں پڑھتا تھا کہ خاندان راولپنڈی منتقل ہوگیا، گھر کے قریب ہی صدیق اکبر کلب میں کرکٹ کا آغاز کیا، آغاز میں فاسٹ بولنگ کرتا تھا لیکن کوچ سجاد احمد نے مجھے لیگ اسپن کرنے کو کہا، انگلینڈ میں مقیم نصیر بھائی جب بھی آتے تھے تو میری بڑی رہنمائی کرتے تھے۔
شاداب خان نے کہا کہ شین وارن بہت بڑے اسپنر تھے،امیت مشرا بھی میرے پسندیدہ سلو بولر ہیں، پاکستان میں مشتاق احمد نے ہمیشہ بہت سپورٹ کیا اور بھرپور رہنمائی کی۔
سری لنکا کیخلاف دوسرے ون ڈے میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن کی ناکامی کے بعد بابر اعظم کے ہمراہ ٹیم کو سہارا دینے والے شاداب خان تینوں فارمیٹ میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے بیٹ اور بال دونوں سے کارکردگی دکھانے کیلیے پر عزم ہیں۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر اپنی پرفارمنس سے مطمئن اور صلاحیتوں میں مزید نکھار لانے کی کوشش کر رہا ہوں، سری لنکاکیخلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے میرا انتخاب نہیں ہوا، اپنی کارکردگی کی بدولت دوبارہ ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش کروں گا۔ اس وجہ سے میں نے کئی انٹرنیشل لیگز کی طرف سے آنے والی پیشکش ٹھکرادی،فرسٹ کلاس پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے ٹیسٹ فارمیٹ میں بھی صلاحیتیں آزمانے کا ہنر سیکھنا چاہتا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں شاداب نے کہا کہ میرا بچپن میانوالی کے ایک گاؤں میں گزرا، وہاں اسکول میں پڑھتا تھا کہ خاندان راولپنڈی منتقل ہوگیا، گھر کے قریب ہی صدیق اکبر کلب میں کرکٹ کا آغاز کیا، آغاز میں فاسٹ بولنگ کرتا تھا لیکن کوچ سجاد احمد نے مجھے لیگ اسپن کرنے کو کہا، انگلینڈ میں مقیم نصیر بھائی جب بھی آتے تھے تو میری بڑی رہنمائی کرتے تھے۔
شاداب خان نے کہا کہ شین وارن بہت بڑے اسپنر تھے،امیت مشرا بھی میرے پسندیدہ سلو بولر ہیں، پاکستان میں مشتاق احمد نے ہمیشہ بہت سپورٹ کیا اور بھرپور رہنمائی کی۔