افغانستان میں طالبان کے حملوں میں پولیس چیف سمیت 71 افراد ہلاک

شدت پسندوں نے پکتیا میں پولیس ٹریننگ سینٹر اور غزنی میں میونسپل بلڈنگ کو نشانہ بنایا

پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے میں پکتیا کے پولیس چیف طوریالائی عبدیانی سمیت 41 افراد ہلاک ہوئے،فوٹو:انٹرنیٹ

افغان صوبے پکتیا اور غزنی میں طالبان کے دو مخلتف حملوں میں پولیس چیف سمیت 71 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

افغان نیوز ایجنسی کے مطابق افغان صوبے پکتیا کے شہر گردیز میں خودکش بمباروں اور مسلح حملہ آوروں نے صبح کے وقت پولیس ٹریننگ سینٹر پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں صوبہ پکتیا کے پولیس چیف طوریالائی عبدیانی سمیت 41 افراد ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 21 سیکیورٹی اہلکار اور 20 عام شہری شامل ہیں جبکہ 110 عام شہری اور 48 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق پہلے ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی پولیس ہیڈ کوارٹر سے ٹکرادی جس کے بعد حملہ آوروں نے فائرنگ کرتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، اسی دوران دوسرے خودکش بمبار نے خود کو اڑادیا۔ سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان 4 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد فورسز نے عمارت کا کنٹرول حاصل کرلیا اور جوابی کارروائی میں 5 دہشت گردمارے گئے۔


قبل ازیں افغان صوبے غزنی میں بھی طالبان نے علی الصبح ضلع اندر کی میونسپل بلڈنگ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تعداد سیکیورٹی اہلکاروں کی ہے۔ غزنی کے گورنر عبدالکریم متین نے بتایا کہ حملے میں بارود سے بھری گاڑی استعمال کی گئی جسے کونسل بلڈنگ کے مرکزی دروازے سے ٹکرایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے بعد مسلح شدت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 34 زخمی ہوئے۔ عبدالکریم متین کے مطابق جوابی کارروائی میں طالبان کو بھی بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا تاہم ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی حتمی تعداد معلوم نہیں ہوسکی۔

 
Load Next Story